پشاور ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں نہ ڈالنے کا حکم

عدالت نے کارروائی روک کر شیڈول فور کیسز کلب کرکے 23 جنوری تک سماعت ملتوی کردی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 5 جنوری 2024 13:45

پشاور ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 جنوری 2024ء) پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں نہ ڈالنے کا حکم دے دیا۔ پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو شیڈول فور میں نہ ڈالنے کے لیے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس وقار احمد نے کیس کی سماعت کی،دورانِ سماعت سنکدر شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو شیڈول میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کو الیکشن سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، درخواستگزار ممبران اسمبلی رہ چکے ہیں، شیڈول فور میں شامل نہ کیا جائے، اسد قیصر، طفیل انجم، ظاہر شاہ طورو اور افتخار مشوانی کا نام شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عبدالسلام،شیر بہادر، گل ظفر، ڈاکٹر امجد اور عزیز اللہ کیخلاف بھی سفارش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

شرافت علی، فضل حکیم اور سلیم الرحمان کو بھی شیڈول فور میں نہ ڈالنے چاہتے ہیں۔ عدالت نے حکومت کو کارروائی سے روک دیا ۔ عدالت نے کارروائی روک کر شیڈول فور کیسز کلب کرکے 23 جنوری تک سماعت ملتوی کردی۔ پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی سوات کے رہنماوں کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے اور کاغذات مسترد کرنے کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی تھی ۔

درخواست میں چیف سیکرٹری،ہوم سیکرٹری، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او سوات کو فریق بنایا گیا ۔ درخواست میں چیف سیکرٹری،ہوم سیکرٹری، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او سوات کو فریق بنایا گیا۔ سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر امجد علی اور سابق ارکان اسمبلی میاں شرافت علی اور دیگر کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں ۔درخواست کے مطابق ڈی آئی سی سی( ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کوارڈینشن کمیٹی ) نے اب درخواست گزاروں کے نام شیڈول فور میں ڈالنے کی شفارس کی ہے ۔

ڈی آئی سی سی کا چیئرمین ڈپٹی کمشنر ہوتا ہے ۔درخواست گزاروں کے کاغذات نامزدگی اس بنا پر مسترد کئے گئے ہیں،کہ ان کے نام ڈی آئی سی سی نے شیڈول فور میں ڈالنے کی سفارش کی ہے ۔درخواست گزار سابق ممبران اسمبلی ہیں یہ کیسے جرائم پیشہ ہوسکتے ہیں ۔درخواست گزار خود ماضی میں دہشتگردی سے متاثرہ ہے۔