پاکستان بمپر کراپ حاصل کرکے اضافی گندم کی برآمد سے بھاری قیمتی زرمبادلہ حاصل کر سکتاہے،پاکستان کسان بورڈ

منگل 9 جنوری 2024 14:46

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2024ء) پاکستان کسان بورڈکے مرکزی رہنما عبدالجبار خان نے بتایا کہ دنیا بھر میں رواں سال 68کروڑ ٹن سے زائد گندم کی ضرورت کے برعکس 67کروڑٹن کے قریب گندم کی پیدا وار متوقع ہے لہٰذا پاکستان امسال بمپر کراپ حاصل کرکے اضافی گندم کی برآمد سے بھاری قیمتی زرمبادلہ حاصل کر سکتاہے۔میڈیاسے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایاکہ اب جبکہ ملک میں ربیع کا سیزن شروع ہے اسلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے جڑی بوٹیوں اور ضرر رساں کیڑوں پر قابو پاکر پاکستان کو بین الاقوام کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے کم از کم 2کروڑ 80لاکھ ٹن کے قریب گندم پیدا کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں 2کروڑ 20لاکھ ٹن، بلوچستان میں 7لاکھ ٹن، خیبر پختونخواہ میں 18لاکھ ٹن اور سندھ میں 35لاکھ ٹن گندم باآسانی پیدا کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہ امر انتہائی خوش ۱ٓئند ہے کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل ۱ٓباد کے زرعی ماہرین کی شبانہ روز جدوجہد سے گندم کی ایسی نئی اقسام دریافت کی گئی ہیں جن کی کوالٹی، ذائقے اور بیماریوں کے خلاف بھر پور قوت مدافعت نے دنیابھر میں اپنا لوہا منوالیا ہے اس طرح عالمی سطح پر پاکستانی گندم بہتر طریقے سے پریمیم پر فروخت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ موسمی تغیرات کے باعث اس سال عالمی سطح پر ایک کروڑ ٹن کے قریب گندم کی قلت ہو گی اسلئے پاکستانی گندم کو عالمی مارکیٹ میں فی ٹن اچھے نرخ حاصل ہو سکیں گے جس سے ملک میں بھاری قیمتی زرمبادلہ آئیگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی کمرشل اتاشیوں کو گندم اور دیگر زرعی اجناس کی ایکسپورٹ کے باقاعدہ اہداف دیئے جائیں تو پاکستانی گندم اپنا بہتر مقام اور مالی منفعت حاصل کرنے کے قابل ہو سکتی ہے۔