دھاندلی اور نتائج ردوبدل کے الزامات لگانے والے ثبوت بھی پیش کریں، چیف الیکشن کمشنر

ثبوت الیکشن کمیشن کے پاس ہیں‘ فارم 45 کھول کر دیکھ لیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ این اے 55 راولپنڈی سے پی ٹی آئی آزاد امیدوار بشارت راجہ کے وکیل کا مؤقف

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 15 فروری 2024 12:01

دھاندلی اور نتائج ردوبدل کے الزامات لگانے والے ثبوت بھی پیش کریں، چیف ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 فروری 2024ء ) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ دھاندلی کے الزامات لگانے والے ثبوت پیش کریں۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں این اے 55 راولپنڈی کے نتائج سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمشنر اور ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان نے کیس کی سماعت کی، این اے 55 سے کامیاب امیدوار ابرار احمد کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، کامیاب قرار دیئے جانے والے امیدوار کے وکیل نے کہا کہ ’ریٹرننگ افسر این اے 55 کا حتمی نتیجہ جاری کرچکا ہے، الیکشن کمیشن درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرے، مزید تحقیقات کے لیے معاملہ الیکشن ٹریبونل کو بھجوایا جاسکتا ہے‘۔

اس موقع پر درخواست گزار بشارت راجہ کے وکیل نے کہا کہ ’میڈیا رپورٹس کے مطابق بھی این اے 55 سے بشارت راجہ جیت رہے تھے‘، اس کے جواب میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن نے میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر تو فیصلے نہیں دینے، دھاندلی اور نتائج ردوبدل کے الزامات لگانے والے ثبوت بھی پیش کریں‘، جس پروکیل بشارت راجہ نے کہا کہ ’ثبوت الیکشن کمیشن کے پاس ہیں، فارم 45 کھول کر دیکھ لیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا‘، بعد ازاں الیکشن کمیشن نے این اے 55 راولپنڈی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

ادھر الیکشن کمیشن نے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقہ ماسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 سے مسلم لیگ ن کے قائد کی انتخابی عذرداری سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے خارج کردی، نواز شریف کی جانب سے انتخابی عذرداری پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی، ریٹرننگ افسر این اے 15 مانسہرہ نے اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروائی۔

اس موقع پر ریٹرننگ افسر کنے بتایا کہ ’حلقے کا نتیجہ فارم 45 کے مطابق مرتب کیا گیا ہے‘، نواز شریف کے وکیل تاخیر سے کمیشن میں پیش ہوئے اور درخواست مسترد نہ کرنے کی استدعا کی تاہم الیکشن کمیشن نے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا اور انتخابی عذرداری کی درخواست مسترد کر دی، الیکشن کمیشن کی نواز شریف کے وکیل کو دوبارہ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کردی۔