روس مصنوعی سیارچوں کو نشانہ بنانے کے لئے نیا پریشان کن ہتھیار تیارکررہا ہے، امریکی دعوی
جمعہ 16 فروری 2024 11:57
(جاری ہے)
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ ہتھیار خلا میں نصب کیا جائے گا اور زمین کے گرد مدار میں گردش کرنے والے سیٹلائٹس کو نشانہ بنانے کے لیے یہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ہو گا۔
ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین مائیک ٹرنر نے ایک روز قبل قومی سلامتی کے ایک سنگین خطرے کے بارے میں ایک خفیہ انتباہ جاری کیا تھا جس سے امریکی دارالحکومت میں افواہوں کی لہر دوڑ گئی تھی۔مائیک ٹرنر اور کمیٹی کے دیگر افراد نے اس معاملے پر مزید بات کرنے کے لیے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کی۔جس کے بعد ایک بیان میں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ امریکی انتظامیہ اسے بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور انتظامیہ کے پاس اس حوالے سے ایک منصوبہ موجود ہے جس پر فوری عمل درآمد شروع کیا جا سکتا ہے۔جان کربی نے مزید بتایا کہ اس بات کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا کہ ایسے کسی ہتھیار کو تعینات کیا گیا ہے ۔امریکی حکام اور ایرو اسپیس کے ماہرین نے متعدد بار یہ دعوے کر چکے ہیں کہ روس اور چین خلا میں مسلسل فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہے ہیں اور روس نومبر 2021 میں اس طرح کے ایک ہتھیار کا تجربہ بھی کر چکا ہے۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے سابق انٹیلی جنس اہلکار کیری بنگن کے مطابق روس یوکرین جنگ کے دوران سیٹلائٹ کمیونیکیشن کو روکنے کے لئےسائبر حملوں سمیت مختلف طریقے استعمال کر چکا ہے ۔امریکی ماہرین اور سابق ا انٹیلی جنس حکام نے خبردار کیا ہے کہ امریکی سیٹلائٹ کو کسی بھی قسم کے خطرے کے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں کیونکہ امریکی افواج اپنے ممکنہ حریفوں سے کہیں زیادہ نگرانی اور میزائل لانچ کی کھوج سے لے کر سمندر اور فضا میں نیویگیشن،جی پی ایس کے ذریعے گائیڈڈ بموں اور میدان جنگ میں مواصلات تک ہر چیز کے لیے سیٹلائٹ مواصلات پر انحصار کرتی ہیں۔اس کے علاوہ سویلین شعبوں میں بھی بڑے پیمانے پر سیٹلائٹس پر انحصار کیا جاتا ہےجن میں جی پی ایس سے چلنے والی گاڑیوں سے لے کر خدمات اور خوراک کی ترسیل اور موسم کی پیشن گوئی، زراعت اور مالی لین دین شامل ہیں۔ واضح رہے کہ امریکا ، روس اور چین پہلے ہی دنیا بھر کے سیٹلائٹس پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن، اصولی طور پر، وہ وہاں جوہری ہتھیار استعمال نہیں کر سکتے۔ان تینوں ممالک نے 1967 کے بیرونی خلا کے اس معاہدے پر دستخط بھی کر رکھے ہیں جس کے تحت جوہری ہتھیار یا کسی بھی قسم کے بڑے پیمانے پر تباہی کے ہتھیاروں کو لے جانے والی کسی بھی چیز کو خلا میں بھیجنے کی ممانعت ہے تاہم امریکا کے سابق نائب معاون وزیر دفاع مک ملروئے نے ان خدشات کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ موجودہ جغرافیائی سیاسی ماحول میں تحفظ کی کوئی ضمانت فراہم نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ روس نے اپنے دستخط کردہ معاہدوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے اور یوکرین میں تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال کر رہا ہے۔\932مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.