سکھر کے سنیئر صحافی و اینکر پرسن جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف191ویں روز بھی جاری

منگل 20 فروری 2024 22:51

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2024ء) سکھر کے سنیئر صحافی و اینکر پرسن جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سکھر یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام سکھر پریس کلب کے سامنے صحافی برادری کی جانب191ویں روز بھی ایس یو جے کے صدر امداد بوزدار کی قیادت میں علامتی بھوک ہٹرتال کا سلسلہ جاری رہا اور قاتلوں کی عدم گرفتاری پر شدید نعریبازی کی گئی ، احتجاجی مظاہرے میں صحافی رہنمائوں شہزاد تابانی، لالا شہباز خان، خالد بھانبھن، احقر شاہ، نصر اللہ وسیر، ، سلیم سہتو، عمر سومرو، سحرش کھوکھر ، جلال الدین بھیو، عبداش ڈریہو، انس گھانگھرو، مجیب ورند، جہانزیب وسیر، صلاح الدین قریشی، کاشف پھلپوٹو، یار محمد سومرو، جی ایم حیدری، اورنگزیب ماکو، ابراہیم سومرانی، بابر کوکر، فضل الرحمان قریشی، جی ایم شیخ خالد امجد، صلاح الدین سمیجو، انس ملک، عقیل قریشی، اعظم منگریو، ندیم قریشی، محمد علی سولنگی اور دیگر نے شرکت کی اس موقع پر رہنماؤں نے کہا کہ 6 ماہ کا طویل عرصہ گذرنے کے بعد بھی شہید صحافی کے قاتلوں کو ابتک گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں حکومت وقت و انتظامیہ نے مہلت مانگی تھی کہ شہید صحافی جان محمدمہر کے قاتلوں کو ہر صورت میں گرفتار کر لیا جائیگا مگر افسوس کہ ان باتوں پر عمل نہیں کیا گیاصحافی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ شہید جان محمد کی شہادت کو 191 دن بیت گئے ہیں ملک بھر کی صحافی برادری و شہید صحافی کے ورثاء انصاف کے منتظر ہیں مگر قاتل آزاد ہیں جبکہ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے واضع حکم بھی دیا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو گرفتار کیا جائے لیکن سکھر پولیس نے کوئی عمل نہیں کیا انہوں نے کہا کہ جب تک شہید جان محمد مہر کے قاتلوں کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا جدوجہد ختم نہیں کی جائے گی۔