پاکستان میں ہر سال 2 لاکھ 50 ہزار افراد ٹی بی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، ڈاکٹر ندیم جان

جمعرات 22 فروری 2024 11:05

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2024ء) نگران وفاقی وزیر برائے قومی صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 2 لاکھ 50 ہزار افراد ٹی بی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، پاکستان دنیا بھر میں ٹی بی کیسز کے حوالے سے پانچویں نمبر پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی کا مرض پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے، اس کا علاج اور بچائو ممکن ہے، گلوبل فنڈ کے ساتھ مل کر نئے پروگرام میں 200 ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد پر آمادگی کا اظہار کیا ہے جو ٹی بی، ملیریا، ایچ آئی وی ایڈز جیسی بیماریوں کے علاج معالجہ اور بچائو پر خرچ کی جائے گی، اس کے ساتھ ساتھ 500 ملین ڈالر کی ایک ایپلی کیشن لانچ کر رہے ہیں جس کے ذریعے دور افتادہ علاقوں تک رسائی حاصل اور وہاں کے لوگوں کو علاج معالجہ کی سہولت پہنچائی جا سکے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کو مضبوط بنا رہے ہیں، ہیپاٹائٹس، ذیابیطس اور پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کیلئے 35.6 بلین روپے کا ایک پروگرام ہم نے شروع کیا تھا جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور جلد اس کو لانچ کر دیا جائے گا تاکہ نئی آنے والی حکومت اس کو آگے لے کر چلے۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبوں کے ساتھ مل کر ذیابیطس پر کنٹرول کیلئے 6 بلین روپے کا ایک جامع پروگرام بھی تشکیل دیا گیا ہے جس کو نئی حکومت کے حوالے کریں گے۔