ہم بطور پولیس افسران ضلع بھر کی پچاس لاکھ سے زائد آبادی کی جان ومال کے محافظ وامین ہیں،رضوان عمرگوندل

سرکل پولیس افسران 1787پر موصول ہونے والی درخواستوں کو مقررہ وقت میں میرٹ پر نمٹائیں،خواتین اور بچوں سے ہونے والے جرائم کی اطلاع پر ترجیحی بنیادوں پرخصوصی توجہ مرکوز کریں ،ڈی پی اورحیم یارخان کاخطاب

منگل 27 فروری 2024 20:10

رحیم یارخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2024ء) ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے کہا ہے کہ ہم بطور پولیس افسران ضلع بھر کی پچاس لاکھ سے زائد آبادی کی جان ومال کے محافظ وامین ہیں، ضلع بھر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ رکھیں، سرکل پولیس افسران 1787پر موصول ہونے والی درخواستوں کو مقررہ وقت میں میرٹ پر نمٹائیں،کسی درخواست اور مقدمہ کی یکسوئی میں پینڈنسی ہرگز نہ ہونے پائے شہریوں کو بہترین سروسز کی فراہمی کو یقینی رکھیں، خواتین اور بچوں سے ہونے والے جرائم کی اطلاع پر ترجیحی بنیادوں پرخصوصی توجہ مرکوز کریں ،اچھی کارکردگی پر مختلف تھانہ جات کے ایس ایچ اوز کو انعامات دینے کا اعلان کوتاہی کے مرتکب ایس ایچ اوز کو شو کاز نوٹسز جاری ایس پی ہیڈ کوآرٹر انکوائری آفیسر مقرر۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس پی انویسٹی گیش ملک ضیا الحق کے ہمراہ ضلع بھر کے سرکل پولیس افسران و ایس ایچ اوز کی منعقدہ کرائم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم بطور پولیس آفیسر ضلع کی پچاس لاکھ سے زائد عوام کی جان و مال کے محافظ ہیں جن کو بروقت میرٹ اور انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہماری اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ اپنی ذمہ داریوں کو پورے احساس کے ساتھ سر انجام دیتے ہوئے عوام کو بہتر سے بہترین سروسز کی فراہمی کو یقینی رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکل پولیس افسران 1787پر آنے والی درخواستوں کو بروقت اور میرٹ پر یکسو کریں، خواتین اور بچوں سے ہونے والے جرائم کی اطلاع پر فوری رسپانس کرتے ہوئے خصوصی طور ترجیحی بنیادوں پر توجہ مرکوز کریں ،اسی طرح زیر تفتیش مقدمات کو مقررہ وقت میں میرٹ اور انصاف کے تقاضوں پر یکسو کر کے ان کی تصفیہ کے لیے چالان عدالت کیا جائے۔ انہوں نے اس موقع پر سرکلز اور تھانہ جات کی کارکردگی کا مفصل جائزہ لیا اور بروقت ٹائم لائن مطابق مقدمات کے اندراج پر تھانہ جات آب حیات، اسلام گڑھ اور آباد پور کے ایس ایچ اوز فراز انشا مزاری، مزمل اسحاق، خالد محمود اور جام محمد اعجاز کو نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی پر ایس ایچ اوز تھانہ سٹی اے، بی، سی ڈویژن، تھانہ کوٹسمابہ، سٹی صادق آباد، صدر صادق آباد، سٹی خان پور، صدر خان پور، ظاہر پیر اور تھانہ سٹی لیاقت پور کو شوکاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے ایس پی ہیڈ کوآرٹر جاوید اختر جتوئی کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا، جبکہ انہوں نے مجموعی طور پر خراب کارکردگی پر بھی متعدد ایس ایچ اوز کو الگ سے شوکاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیے ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر پولیس افسران کو مجرمان اشتہاریوں، عدالتی مفروران، جوا خانوں، قحبہ خانوں، عادی و ریکارڈی ملزمان، ناجائز اسلحہ برداروں، منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ رکھنے کا حکم دیا۔ انہوں نے لوکل اینڈ سپیشل لا، نیشنل ایکشن پلان اور ہمہ قسم کی لاقانونیت پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ تھانہ پر شہریوں سے بہترین اخلاق کے ساتھ برتا، سپس کے تھانہ جات کی ایس او پی کے مطابق کارکردگی و صفائی کو یقینی رکھنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اچھی کارکردگی پر انعامات اور ستی، لاپرواہی اور پیشہ ورانہ امور میں غفلت پر ایس ایچ اوز اور پولیس افسران کو محکمانہ احتساب کا سامانا کرنا ہو گا۔انہوں نے آخر میں امید ظاہر کی کہ پولیس افسران اپنی کارکردگی میں بہتری کے لیے کوشاں رہتے ہوئے بہتر سے بہترین کی جانب گامزن رہیں گے۔