عید پر سپیشل ٹرینیں چلائیں گے اور مسافروں کی سہولیات میں بھی اضافہ کریں گے،سی ای او ریلویز

جمعرات 29 فروری 2024 17:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 فروری2024ء) چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلویز عامر علی بلوچ نے کہا ہے کہ 15مارچ سے ٹرینوں کا نیا ٹائم ٹیبل آ رہا ہے، ساندل اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی بحالی وسائل کی دستیابی سے مشروط ہے، مین لائن سکھر ڈویژن میں ٹریک کی بہتری کیلئے کام جاری ہے، وقت کے ساتھ ٹرینوں کی تعداد بڑھائیں گے اور انجینئرنگ میں حائل رکاوٹیں دور کریں گے، اکبر بگٹی ایکسپریس کی بحالی بارے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، عید پر سپیشل ٹرینیں چلائیں گے اور مسافروں کیلئے سہولیات میں بھی اضافہ کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ای کچہری میں عوام کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔عامر بلوچ نے کہا کہ تنخواہوں کی وقت پر ادائیگی میں بہتری آئی ہے، آمدنی میں بہتری لا کر آئندہ اس تاخیر میں مزید کمی لائیں گے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کا جواب میں سی ای او ریلوے نے کہا کہ 230نئی کوچز کی مینوفیکچرنگ کا پراجیکٹ اپنے وقت پر مکمل ہو گا، ان کوچز میں سے 46چین سے آ گئی تھیں، باقی پاکستان میں بننی ہیں جن کی مینوفیکچرنگ میٹریل کے معائنہ کے لیے ٹیم چین میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ٹو پر ٹرینیں بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں، وسائل کی دستیابی پر مزید ٹرینیں بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ ایپلی کیشن کا سکوپ ریلوے کی پرانی ایپلی کیشن سے زیادہ وسیع ہے جس میں وقت کے ساتھ ساتھ بہتری آئے گی اور یہ پہلے سے زیادہ یوزر فرینڈلی بھی ہو گی۔عامر بلوچ نے کہا کہ ٹرینوں کی سیٹیں مسافروں کیلئے ہیں، ملازمین کیلئے کوٹہ ریزرو نہیں کر سکتے، خدمت مسافروں کی کرنی ہے اپنی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسم بہتر ہو رہا ہے جس کے باعث ٹرینوں کی آمد و رفت کے اوقات میں بھی بہتری آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کی تنخواہیں بڑھ رہی ہیں، ٹریک اور ٹرین کو خود ہی درست اور موثر کرنا ہوتا ہے اور اس پر آنے والے اخراجات بھی ادارے نے ہی کرنا ہوتے ہیں اس کے باوجود ریلوے کے کرائے روڈ ٹرانسپورٹ کی نسبت کم ہیں۔ریلوے کوارٹرز کو کرائے پر دینے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے سی ای او نے متعلقہ حکام کو شکایت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کوارٹرز صرف سرکاری ملازمین کو ہی الاٹ ہو سکتے ہیں، اگر کسی نجی شخص کو کوارٹر کرائے پر دیا گیا تو سخت ترین کاروائی کریں گے اور ذمہ دار کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔سی ای او ریلوے نے غوری ایکسپریس میں سٹاف کے رویے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو ایکشن لینے کی ہدایات بھی کیں۔