آسمانِ ریختہ کی کہکشاں شبنم شکیل کی گیارہویں برسی

جمعہ 1 مارچ 2024 12:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2024ء) صدارتی ایوارڈ یافتہ ممتاز شاعرہ شبنم شکیل کی گیارہویں برسی 2 مارچ بروز ہفتہ کو منائی جائے گی ۔اردو کی معروف مصنفہ شبنم شکیل 12مارچ 1942 کو لاہور میں معروف شاعر سید عابد علی عابد کے گھر پیدا ہوئیں ۔شبنم شکیل نے اپنی زندگی کا ابتدائی دور پاکستان کے شہر لاہور میں گزارا۔لاہور کے معروف کنیرڈکالج میں انہوں نے داخلہ لیا اور اسلامیہ کالج سے گریجویشن مکمل کی۔

اس کے بعد اورینٹل کالج، لاہور سے اردو ادب میں ماسٹرز کیا۔تعلیمی سلسلہ مکمل کرلینے کے بعد شبنم نے کو ئن میری کالج میں اردو کی پروفیسر کی حیثیت سے تدریس شروع کر دیں۔یوں انہوں نے تعلیمی شعبے میں قدم رکھا جس کے بعد وہ 30 سال تک اسی شعبے میں خدمات انجام دیتی رہیں۔

(جاری ہے)

کوئن میری کالج کے بعد ا نہوں نے لاہور کالج فار ویمن، گورنمنٹ گرلز کالج کوئٹہ، فیڈرل گورنمنٹ گرلز کالج F7/2 اسلام آباداور گورنمنٹ گرلز کالج راولپنڈی میں تدریسی سلسلہ جاری رکھا۔

شبنم کی 1967ءمیں سید شکیل احمد سے شادی ہوئی ۔ شبنم شکیل نے کُل8کتابیں لکھیں جن میں 4نثر کی اور4شعری مجموعے ہیں۔ ان کی نثری کتب میں ”تنقیدی مضامین، تقریب کچھ تو،نہ قفس نہ آشیانہ ،خواتین کی شاعری اور مشاعرے پر اس کے اثرات“ جبکہ شعری مجموعوں میں”شب زاد، اضطراب، مسافت رائگاں تھی اور حسرت موہانی کا تغزل“ شامل ہیں۔ شاعرہ شبنم شکیل نے متعدد ایوارڈز حاصل کئے جن میں 2004ءکا صدارتی پرائڈ آف پرفارمنس، 1994ءمیں ہمدرد فائونڈیشن کا ایوارڈ آف ریکاگنیشن، 1998ءکا بولان ایوارڈ،حکومت بلوچستان کا ایوارڈ برائے نامور خواتین نیز پاکستان کی سماجی و ادبی تنظیموں کی جانب سے دیئے جانے والے متعد دایوارڈزبھی ان کے نام ہوئے۔

وہ پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز کی تاحیات رکن ہونے کے علاوہ پی ٹی وی سینسر بورڈ ،چینل 3،پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز کی سکالر شپ کمیٹی، لاہور کی پنجاب پبلک لائبریری بورڈنیز ریڈیو پاکستان کی ایوارڈ جیوری، پی ٹی وی سی پروین شاکر ٹرسٹ اینڈ اکیڈمی آف لیٹرز ہجرہ ایوارڈز کی رکن بھی تھیں۔ ان کی شخصیت اور فن پر2 جامعات میں ریسرچ پیپرز بھی لکھے گئے۔لاہور کی معروف جامعہ ”لمز“ نے بی ایس سی آنرز کے کورس میں شبنم شکیل کی شاعری شامل کی ہے۔اتنی خوبیوں کی مالک شبنم شکیل، اردو ادب کے افق کا ستارہ نہیں بلکہ آسمانِ ریختہ کی کہکشاں تھیں۔ وہ آج اس دنیا میں نہیں ہیں مگر ان کی شاعری تا قیامت حساس دلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔شبنم شکیل2مارچ 2013 کو 70برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں ۔