سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف کیس کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا

منگل 5 مارچ 2024 18:05

سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف  کیس کا ٹرائل کالعدم قرار دینے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2024ء) سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے کیس کا تفصیلی فیصلہ منگل کو جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کے ساتھ سپریم کورٹ احکامات کے بھی خلاف ہے، خصوصی عدالت کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں سپریم کورٹ ہی سن سکتی ہے۔

فیصلے کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کو خصوصی عدالت کی تشکیل کا مقدمہ سننے کا اختیار نہیں تھا، خصوصی عدالت اسلام آباد میں تھی، اس وجہ سے بھی لاہور ہائیکورٹ مقدمہ سننے کی مجاز نہیں تھی، خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل کا حق مجاز فورم پر موجود تھا اور متعلقہ فورم کو چھوڑ کر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع نہیں کیا جا سکتا تھا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ ہائیکورٹ کا یہ کہنا درست نہیں کہ خصوصی عدالت کی تشکیل وفاقی حکومت نے نہیں کی تھی، خصوصی عدالت کی تشکیل کی منظوری بعدازاں وفاقی کابینہ سے ہی لی گئی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ مصطفی ایمپیکس کیس کا سپریم کورٹ کا فیصلہ خصوصی عدالت کی تشکیل کے بعد آیا تھا، لاہور ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کو بری کرکے وہ ریلیف دیا جو مانگا ہی نہیں گیا تھا۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے 13جنوری 2020 کو سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سزا کالعدم قرار دینے کے ساتھ سزا سنانے والی خصوصی عدالت بھی غیر قانونی قرار دی تھی۔