اخترمینگل نے میثاق مفاہمت کی مشروط حمایت کا عندیہ دے دیا

منگل 5 مارچ 2024 21:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مارچ2024ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل نے میثاق مفاہمت کی مشروط حمایت کا عندیہ دے دیا ۔

(جاری ہے)

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ جمہوریت مضبوط نہیں بلکہ 15 سالوں سے وینٹی لیٹر پر ہے،میثاق معیشت اور میثاق مفاہمت کا نعرہ ہر کسی نے لگایا ہے ،کیا وزیراعظم واقعی اس میں سنجیدہ یا ایماندار ہیں ،اگر وزیراعظم سنجیدہ ہیں تو سیاسی قیدیوں کو رہا کریں ،ان کاکہنا تھا کہ ہم بلوچستان کے قیدی سیاسی نہیں جنگی قیدیوں میں شمار ہوتے ہیں، کم از کم جو سیاسی قیدی ہیں ان کو رہا کیا جائے،مفاہمت کی پہلی اینٹ جمہوریت بڑھنے کی ہے، جمہوریت کی پہلا اصول آزاد صحافت ہے، اگر آپ مفاہمت چاہتے ہیں تو اسد طور اور عمران ریذض اور دیگر صحافیوں کو رہا کیا جائے،انہوں نے کہا کہ اگر وہ یہ اقدام اٹھائیں گے تو پھر ہم سمجھیں گے کہ واقعتاً وہ مفاہمت کیلئے سنجیدہ ہیں،بلوچستان کی محرومیوں کا احساس آج سے نہیں 1947ء سے چلا آرہا ہے،یہ احساس اب احساس محرومی میں تبدیل ہورہا ہے اور ابھی بھی یہ خطرہ ہے،لگتا ہے یہ احساس محرومی مزید بڑھے گا، بلوچستان میں 1973ئ کی طرز جیسے آپریشن کا خطرہ ہے، جب تک بینڈ باجے والے بیند باجے بجاتے رہیں گے، ہم لوگ ناچتے رہیں گے، دائروں کا سفر جاری رہے گا، گزشتہ تین اسمبلیوں نے اپنی آئینی مدت وینٹی لیٹر اور سقراط پر پوری کی ہے۔