اردو ادب کے معروف رومانی شاعر عبد الحمیدعدم کی برسی اتوار کو منائی گئی

اتوار 10 مارچ 2024 12:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2024ء) اردو ادب کے معروف اور رومانی شاعر عبد الحمیدعدم کی برسی اتوار 10 مارچ کو منائی گئی۔ عبد الحمیدعدم 10 اپریل 1910ء کو گوجرانوالہ کے ایک گاؤں تلونڈی موسیٰ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر حاصل کی جبکہ اسلامیہ ہائی سکول بھاٹی گیٹ لاہور سے میٹرک کا امتحان پاس کیا اور پھر پرائیوٹ طور پر ایف اے کیا اور ملٹری اکاونٹس میں ملازم ہو گئے۔

1939 میں 10 سال ملازمت کرنے کے بعد عراق چلے گئے اور عراقی لڑکی سے شادی کر لی۔ 1941 میں ہندوستان واپس آ گئے۔ ایس اے ایس کا امتحان امتیازی پوزیشن میں پاس کیا اور ملٹری اکاونٹس میں ملازمت پر بحال ہو گئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کا تبادلہ راولپنڈی کر دیا گیا اور وہ 1948 میں ملٹری اکاونٹس میں ڈپٹی اسسٹنٹ کنٹرولر مقرر ہوئے ۔

(جاری ہے)

اپنی سروس کی تکمیل کے بعد 1966 میں اس عہدے سے ریٹائر ہوئے۔

انہوں نے اپنی شاعری کا آغاز ان دونوں کیا جب اردو شاعری کے آسمان پر اختر شیرانی، جوش ملیح آبادی اور حفیظ جالندھری جیسے روشن ستارے جگمگا رہے تھے۔ عبدالحمید عدم نے ان کی راہ پر چلتے ہوئے صرف رومانی شاعری کی اور بے حد مقبول ہوئے۔ اردو زبان کے رومانی شاعر نے10 مارچ1981ء کو وفات پائی اور لاہور میں قبرستان ڈرائی پورٹ مغل پورہ کے صدر دروازے کے پاس دفن ہوئے۔

عبدالحمید عدم کی غزلوں میں ان کا مخصوص انداز جھلکتا ہے، جس میں ہلکا ہلکا سوز اور عشق و محبت کی دھیمی دھیمی آنچ ہے۔ انھوں نے روایتی موضوعات، خم و گیسو، گل و بلبل، شمع و پروانہ، شیشہ وسنگ کا استعمال کیا اور روایتی غزل کو مزید آبدار کیا ہے۔ان کے درجنوں شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں جن میں سےخرابات،نگار خانہ،چارہ دردرم آہو وغیرہ زیادہ مشہور ہیں۔