عراق و شام میں ایرانی گروپوں کا امریکی اڈوں پر 100 بار حملہ

غزہ پر حملے کے آغاز شام کے اندر کشیدگی بڑھ گئی ہے،اقوام متحدہ کمیشن رپورٹ

منگل 12 مارچ 2024 16:56

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2024ء) سات اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس دوران عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر ایران نواز گروپوں نے 100 مرتبہ حملہ کیا ہے۔ اسرائیل نے ایرانی گروپوں پر 35 مرتبہ حملے کئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن نے انکشاف کیا کہ غزہ پر حملے کے آغاز کے بعد سے شام کے اندر سرگرم چھ غیر ملکی افواج میں سے کچھ کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

خاص طور پر اسرائیلی، ایرانی اور امریکی افواج کی وجہ سے تنازع بڑھ گیا اور شام کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ۔ اسرائیل نے ایران سے منسلک مقامات پر 35 بار حملہ کیا۔کمیشن نے نشاندہی کی کہ اسرائیل نے مبینہ طور پر ایران سے منسلک مقامات اور فورسز کو کم از کم 35 مرتبہ نشانہ بنایا اور حلب اور دمشق کے ہوائی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے لیے انسانی اور اہم فضائی خدمات کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

ایران کے وفادار گروپوں نے شمال مشرقی شام میں امریکی فوجی اڈوں کو 100 سے زیادہ مرتبہ نشانہ بنایا۔ امریکہ نے مشرقی شام میں ایران کے حامی دھڑوں کے خلاف ہوائی حملوں کی ہدایت کی۔کمیشن کے سربراہ پالو پنہیرو نے رپورٹ میں کہا کہ اکتوبر کے بعد سے شام میں چار سالوں میں لڑائی میں سب سے شدید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ خطے میں جس ہنگامہ آرائی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اس پر قابو پانے کے لیے ایک پرعزم بین الاقوامی کوشش کی ضرورت ہے، شام کے اندر لڑائی اب بھی ایک فوری معاملہ ہے۔