قرارداد مقاصد کی منظوری کے 75 برس مکمل ‘ قرارداد منظور کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے

منگل 12 مارچ 2024 22:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مارچ2024ء) قرارداد مقاصد دراصل پاکستان کے آئین کے اغراض و مقاصد پر مشتمل ایک تاریخی دستاویز ہے۔ آزادی کے بعد مملکت کو چلانے کیلئے اس قرارداد کے ذریعے قوم کو واضح نصب العین دیا گیا۔ پاکستان کی پہلی آئین ساز اسمبلی نے قراردادمقاصد منظور کر کے جو کام کیاوہ قابل تحسین ہے۔ قیام پاکستان کے بعد قراردادمقاصد کی منظوری بہت بڑاکارنامہ تھا۔

ان خیالات کا اظہارماہر تعلیم پروفیسر شرافت علی خان نے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان‘ لاہور میںیوم قراردادمقاصد کے تاریخی دن کے موقع پر ’’قراردادِ مقاصدکی اہمیت اور پس منظر‘‘ کے عنوان سے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دورن کیا۔اس لیکچر کا اہتمام ادارہٴ نظریہٴ پاکستان نے تحریک پاکستان وکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

پروفیسر شرافت علی خان نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد مقاصدِ قیام پاکستان کے حصول کیلئے 12مارچ1949ء کو قرارداد مقاصد منظور کی گئی جس میں قوم کو ایک لائحہ عمل دیا گیا تھا ۔

یہ قراردادتحریر کرنیوالے اور اسے منظورکرنیوالے تحریک پاکستان کے کارکن تھے اوروہ قیام پاکستان کے مقاصد سے بخوبی آگاہ تھے۔یہ قرارداد ہماری نشان منزل اور نصب العین ہے۔ قائداعظمؒ نے قیامِ پاکستان سے پہلے اور بعد میں کروڑوں مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے کئی بار اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا آئین اسلامی شریعت پر مبنی ہوگا۔ قائداعظمؒ کے کردار کی یہ عظمت تھی کہ وہ جو کہتے تھے اس پر عمل کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ قرارداد مقاصد میںسب سے پہلے اللہ تعالیٰ کی حاکمیت کو تسلیم کیا گیا ہے اور جو جمہوری طور پر منتخب نمائندے ہونگے وہ ریاست کا انتظام کریں گے۔ جمہوریت‘ آزادی‘ مساوات اور معاشرتی انصاف پر بھرپور عمل ہوگا ۔ اقلیتوں کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی بسر کرنے کی مکمل آزادی ہوگی۔ آج بعض حلقے قائداعظمؒ کی 11 اگست 1947ء والی تقریر کا حوالہ دے کران کے سیکولر ازم ہونے کے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈہ کرتے ہیں حالانکہ قائداعظمؒ نے اپنی تقریر میں اقلیتوں کے حقوق کی جو بات کی وہ اسلامی اصولوں کے عین مطابق ہے ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ قرار داد مقاصد کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کی جائے۔اسی قرارداد مقاصد کی بنیاد پر بعدازاں آئین بھی تشکیل دیا گیا۔ سیکرٹری ادارہٴ نظریہٴ پاکستان ناہید عمران گل نے کہا مسلمانان برصغیر آزادی کیلئے صرف زمین کا ایک ٹکڑا نہیں چاہتے تھے بلکہ ایک ایسا خطہ چاہتے تھے جہاں وہ اپنی زندگیاں اسلام کے مطابق گزار سکیں۔ قیامِ پاکستان کے بعد دستور ساز اسمبلی نے 12مارچ 1949ء کو قراردادمقاصد منظور کی جومشاہیر تحریک پاکستان کے نظریات و تصورات کی صحیح عکاسی کرتی ہے۔

آج قرارداد مقاصد کی منظوری کو 75برس مکمل ہو گئے ہیں۔ تحریک پاکستان کے عظیم رہنما اور پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان نے یہ قرارداد پیش کی جسے قانون ساز اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کر لیاتھا۔سیکرٹری تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ محمد سیف اللہ چوہدری نے کہا 12مارچ ہماری تاریخ کا ایک نہایت اہم دن ہے ۔ اس قرارداد میں پاکستان بنانے کے اغراض و مقاصد بیان کئے گئے۔ یہ قرارداد تحریک پاکستان کے کارکنان کی امنگوں اور خواہشات کی ترجمانی کرتی ہے۔ قراردادمقاصد کے ذریعے پاکستانی مسلمانوں کے مقصدِ حیات کو واضح کیا گیا تھا۔آج نئی نسل کو اپنے شاندار ماضی سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔