اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیو لیکس کیخلاف کیس میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو 14 مارچ کو ذاتی حیثیت میں دوبارہ طلب کرلیا

بدھ 13 مارچ 2024 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2024ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیو لیکس کیخلاف کیس میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو 14 مارچ کو ذاتی حیثیت میں دوبارہ طلب کرلیا ۔عدالت نے پی ٹی اے کے چیئرمین اور ممبران کو بیانِ حلفی کے ساتھ رپورٹ جمع کرنے کا بھی حکم دے دیا ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیکس کے خلاف درخواستوں پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ۔

عدالت نے چیئرمین پیمرا کو بھی 14 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے حکم دیا ہے کہ چیئرمین پیمرا بتائیں کہ لیکڈ آڈیوز کو بغیرتصدیق نشر کرنے سے روکنے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے، حکمنامہ میں عدالت نے کہا ہے کہ وکیل پی ٹی اے نے اعتراض اٹھایا کہ عدالت چیئرمین پی ٹی اے سے بیان حلفی طلب نہیں کر سکتی، عدالت نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے وکیل کی یہ دلیل غلط فہمی کی بنیاد پر ہے، پی ٹی اے کی درخواست غیرموثر قرار دینے کی استدعا بھی غلط فہمی پر مبنی ہے، عدالت نے تحریری حکمنامہ میں مزید کہا کہ عدالت نے پی ٹی اے کو ٹیلی کام ریگولیٹر کے طور پر جواب طلب کیا تھا، رپورٹ دیں کہ کیا پی ٹی اے نے ٹیلی کام آپریٹرز کو قانونی فون ٹیپنگ کی کوئی ڈائریکشن دی؟پی ٹی اے نے اپنے تحریری جواب میں کہا تھا کہ اُن کے پاس یہ ڈائریکشن جاری کرنے کا اختیار ہی نہیں، عدالت نےکہا کہ پی ٹی اے کے وکیل عرفان قادر نے کہا کہ پی ٹی اے کے پاس یہ اختیار موجود ہے، عدالت نے قرار دیا کہ پی ٹی اے کا جواب اور وکیل کا بیان متضاد ہیں، چیئرمین اور ممبران پی ٹی اے بیان حلفی جمع کرائیں۔