نارتھ ناظم آباد سے بچوں کی گمشدگی و بازیابی کیس،عدالت کا بچوں کو دوسری خالہ کے حوالے کرنے کاحکم

دونوں کم سن بچوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے دونوں کا بیان قلم بند کیا ،اغواءنہیں ہوئے مرضی سے گئے، دوسری خالہ کے ساتھ جانے کابیان

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 14 مارچ 2024 15:09

نارتھ ناظم آباد سے بچوں کی گمشدگی و بازیابی کیس،عدالت کا بچوں کو دوسری ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مارچ2024 ء) کراچی کی مقامی عدالت نے گزشتہ روزنارتھ ناظم آباد کے علاقے سے لاپتہ اور بعد میں بازیاب ہونے والے دونوں کم عمر بہن بھائیوں کو دوسری خالہ کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا،کراچی کی مقامی عدالت میں نارتھ ناظم آباد میں بہن بھائی کی گمشدگی اور بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی۔دونوں کم سن بچوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے کہا کہ بچوں کی حوالگی سے قبل بچوں کا بیان ضروری ہے۔ جہاں ان دونوں کا بیان قلم بند کیا گیا۔بچوں نے بیان میں کہا کہ مارپیٹ کی وجہ سے گھر سے چلے گئے تھے، ہمیں کسی نے اغواءنہیں کیا، اپنی مرضی سے گئے تھے، ہم سونیا خالہ کے ساتھ جانا چاہتے ہیں، جس خالہ کے ساتھ ابھی رہتے تھے ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بچوں کے والد اور دیگر رشتے دار بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

والد کی جانب سے زاہد حسین سومرو ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، مدعی مقدمہ بچوں کے ماموں تھے جن کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔کیس کے تفتیشی افسر نے بچوں کے بیانات قلم بند کرنے کی درخواست دائر کی۔بچوں کے والد کے وکیل نے کہا کہ بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا رہا ہے، بچوں نے تشدد سے تنگ آکریہ قدم اٹھایا ہے۔بچوں کے گھر چھوڑ کر جانے کی وجہ سے بات صاف ہے کہ وہ نانی کے گھر میں نہیں رہنا چاہتے تھے۔

2 برس سے بچوں کی والد سے ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے، 3 سال سے اسکول بند کیا ہوا ہے، خالہ اور ماموں کو گرفتار کرکے کڑی سے کڑی سزا دی جائے، ایسے لوگ معاشرے پر دھبہ بن چکے ہیں۔بچوں کے ماموں کے وکیل نے کہا کہ بچوں کے والد کو تو ان کی کوئی فکر نہیں تھی، والد نے اتنے سالوں سے کوئی خرچ نہیں دیا۔تفتیشی افسر نے کہا کہ بچوں نے کہا ہے کہ ان پر ظلم و ستم اور مارپیٹ ہوتی تھی، گھر سے نکلے، گاڑی والے سے کہا ہمیں ایدھی ہوم پہنچا دو، گاڑی والے اچھے لوگ تھے، بچوں کو اپنے گھر لے گئے، انہوں نے صبح والدہ کو کال کی، کہا بچوں کو مال چھوڑ رہے ہیں۔

کراچی کی مقامی عدالت نے دونوں بچوں کو خالہ سونیا کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے خالہ کو 5،5 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے والد کو کسٹڈی کے حوالے سے باقاعدہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے 2 کم عمر بچے لاپتا ہو گئے تھے، لاپتا ہونے والے بچوں کے ماموں نے بتایا تھا کہ ایان اور انابیہ رات کو 11 بج کر 50 منٹ پر نیچے اترے تھے۔لاپتا بچوں کے والد کے مطابق انہیں سحری کے وقت بچوں کی گمشدگی کی اطلاع ملی۔گمشدہ بچوں کی والدہ نے کمسن ایان اور انابیہ کے ملنے کی تصدیق کردی تھی۔