بجلی کے بلوں میں عوام پر غیر منصفانہ ٹیکس لگائے جانے کا انکشاف

صارفین کی آمدن کے قطع نظر بجلی کے بلوں پر بجلی ڈیوٹی نافذ ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ رپورٹ

Sajid Ali ساجد علی منگل 19 مارچ 2024 11:39

بجلی کے بلوں میں عوام پر غیر منصفانہ ٹیکس لگائے جانے کا انکشاف
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مارچ 2024ء ) حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں عوام پر غیر منصفانہ اور غیر مساوی ٹیکس لگائے جانے کا انکشاف سامنے آگیا۔ جیو نیوز کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب کی انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ صارفین خاص طورپر کم آمدنی والے افراد اپنے بجلی بلوں پر انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس پر بوجھ برداشت کررہے ہیں، ان کی آمدنی قابل ٹیکس آمدنی کی حد سے نیچے ہونے کے باوجود ان پر مختلف ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، بجلی بلوں پر صارفین کی آمدن کے قطع نظر بجلی ڈیوٹی نافذ ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ صارفین پر آمدنی سے قطع نظر یکساں بجلی ڈیوٹی یعنی ای ڈی کا نفاذ، ٹیکس دہندگان پر مالی طور پر بہت زیادہ بوجھ ہے، صوبائی توانائی محکموں کی بجلی ڈیوٹی میں کافی تضادات ہیں اور جمع شدہ فنڈز کا غلط استعما ل کیا گیا، جس کی بناء پر صارفین کو بجلی کے بلوں پرضرورت سے زیادہ ٹیکسوں سے بچانے اور بلوں میں ٹیکسوں کے نفاذ میں بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ صدر مملکت نے وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کے فیصلے کی توثیق کی ہے اس فیصلے کو برقراررکھا ہے ، اس ضمن میں صدر مملکت نے ایف ٹی او کی ہدایت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جس سے شہریوں پر ٹیکسوں کے غیر منصفانہ بوجھ سے نمٹنے کی ضرورت مزید واضح ہوتی ہے۔ ادھر سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے بجلی 5 روپے مہنگی کرنے کی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی میں جمع کرادی ہے، جس سے صارفین پر مزید 40 ارب کا اضافی بوجھ پڑنے کا امکان ہے، اور نیپرا کی جانب سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر 28 مارچ کو سماعت کی جائے گی، سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے اضافہ فروری کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا ہے۔