عید الفطر پر چار عید اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی،آمدن 5ارب سے بڑھ کر 8ارب روپے ہوگئی ‘ عامر علی بلوچ

وفاقی حکومت55ارب روپے سبسڈی دیتی ،سب پنشن کی مد میں چلے جاتے ہیں، ریلوے کاخسارہ پنشن کی شکل میں ہے

بدھ 20 مارچ 2024 17:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2024ء) چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے عامر علی بلوچ نے کہا ہے کہ عید الفطر پر چار عید اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی،گزشتہ چند ماہ میں ریلوے کی آمدن 5ارب روپے سے بڑھ کر 8ارب روپے ہوگئی ہے،ریلوے اپنے اخراجات خود پورے کررہا ہے،55ارب روپے وفاقی حکومت سبسڈی دیتی اورسب پنشن کی مد میں چلے جاتے ہیں، ریلوے کاخسارہ پنشن کی شکل میں ہے۔

ریلوے ہیڈ کوارٹر میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ نے کہا کہ اگر حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تو کرائے کم کریں گے،کوئلہ کی ٹرانسپورٹیشن کے ذریعے ریلوے کے تقریباً 50فیصد اخراجات پورے کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ریلوے سسٹم چلانے کے لیے چوبیس گھنٹے جدوجہد کرنی پڑتی ہے، خواجہ سعد رفیق ریلوے میں بہتری لائے، سیلاب کے بعد تباہ شدہ ٹریک کو بحال کرنے سمیت منافع بخش ٹرینیں بھی بحال کیں، ٹریک پر چالیس دن پانی کھڑا رہا تو پھر مینٹین کرکے کام چلایا تاہم سپیڈ کم ہوگئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریلوے کا نظام چلانے کے لیے زیادہ تر سامان باہر سے منگوانا پڑتا ہے ، چھوٹی موٹی مینٹیننس خود کررہے ہیں،ایک کوچ پر دس لاکھ روپے خرچ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہیں ریلوے خود ادا کر رہا ہے ، پنشن کے علاوہ ریلوے حکومت سے کوئی پیسہ نہیں لیتا، اگر حکومت پنشن کے اخراجات اپنے ذمہ لے لے تو ریلوے پر بوجھ کم ہو سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ گیس اور بجلی کی جب قیمت بڑھتی ہے تو ریلوے ربراہ راست اثر پڑتا ہے، کوشش ہے کہ ریلوے کالونیوں میں ڈسکوز کے میٹرلگ جائیں ۔

انہوںنے کہا کہ امید ہے کہ جلد ایم ایل ون پر کام شروع ہو جائے گا، ریلوے کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری نا گزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کی ضرورت کے مطابق گاڑیوں کا فقدان ہے چھوٹے علاقوں میں بھی ٹرینیں چلنی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے میں کرپشن نہیں ہے اگر ایسا ہوتا تو ریلوے پائوں پر کھڑا نہ ہوتا، ریلوے اپنے اخراجات کم کرکے منافع بڑھانے پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپوٹیشن اور آئل پی ایس او کو دیدیا ہے، پورا سسٹم اپ گریڈ کررہے ہیں۔