سپریم کورٹ کا مونال ریسٹورنٹ لیز کیس میں اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم

جمعرات 21 مارچ 2024 20:58

سپریم کورٹ کا مونال ریسٹورنٹ لیز کیس میں اصل دستاویزات پیش کرنے کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2024ء) سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ لیز کیس میں اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس ہاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعرات کو یہاں کیس پر سماعت کی۔ عدالت نے لیز معاہدہ اور اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے استفسار کیا کہ لیز کی رقم کتنی طے ہوئی؟ کس اکائونٹ میں بھیجی گئی؟ مکمل تفصیل فراہم کی جائے۔

اس کے علاوہ عدالت کی جانب سے نیشنل پارک میں مونال ریسٹورنٹ کے علاوہ دیگر ریسٹورنٹس کی تفصیلات بھی طلب کر لیں اور کہا کہ نیشنل پارک ایریا میں کتنے ریسٹورنٹس ہیں۔ ان کی لیز کے معاہدے کب ہوئے؟ دیگر ریسٹورنٹس کتنا کرایہ ادا کرتے ہیں اور ان کی لیز کی مدت کب تک ہے؟ سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں ریسٹورنٹس کی تفصیلات ایک ماہ میں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آفس تفصیلات آنے کے بعد ریسٹورنٹس کو نوٹس جاری کرے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ عدالت کے علم میں لایا گیا ہے کہ نیشنل پارک کی حد بندی ہو رہی ہے۔ حد بندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد سی ڈی اے تفصیلات جمع کرائے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نیشنل پارک آرڈیننس کو عوام کی تعلیم اور ریسرچ کیلئے دستیاب ہونا چاہئے۔ نیشنل پارک کو محفوظ بنانے کیلئے فریقین اپنی تجاویز دے سکتے ہیں۔ بعدازاں کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔