غزہ کو قحط سے بچانے کیلئے زمینی راستے کھولنا واحد حل ہے، عالمی ادارہ صحت

24 لاکھ کی آبادی کو قحط سے بچانے کے لیے زمینی راستے کھولنا ہوں گے،بیان

جمعہ 22 مارچ 2024 14:50

غزہ کو قحط سے بچانے کیلئے زمینی راستے کھولنا واحد حل ہے، عالمی ادارہ ..
مقبوضہ غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے ایک بار پھر غزہ کے مسلسل جاری اسرائیلی محاصرے اور امدادی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے ماحول میں زور دیا ہے کہ 24 لاکھ کی آبادی کو قحط سے بچانے کے لیے زمینی راستے کھولنا ہوں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے مختلف ادارے چھ ماہ سے جاری جنگ اور اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث قحط سے خبردار کر رہے ہیں۔

بھوک اور پیاس کی وجہ سے اب تک 27 فلسطینیوں کی ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں۔ تاہم عالمی سطح پر عوام میں رد عمل بڑھنے کے سبب کئی ملکوں نے فضائی اور بحری راستوں سے امدادی سامان کی غزہ میں ترسیل کی کوششیں شروع کی ہیں۔امریکہ بھی ان ملکوں میں اب شامل ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

بحری راستے سے غزہ تک رسائی کی امریکی کوشش خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔ اگرچہ زمینی راستے سے امدادی سامان کی فراہمی کے حامی ماہرین فضائی راستے سے امداد گرانے کو محض ایک رسمی کارروائی سمجھتے ہیں کہ فضا سے بہت ہی تھوڑی امداد پہنچانا ممکن ہو سکتا ہے، نیز اس طرح سے بالواسطہ طور پر اسرائیلی ناکہ بندی جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے ۔

تاہم عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایدھانوم غیبرئیس نے بحری راستے سے امدادی سامان کی غزہ منتقلی کے اقدام اور کوششوں کی تعریف کی ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ بھی کہہ دیا ہے غزہ میں بے گھر اور بھوک سے مرنے کے خطرے سے دوچار فلسطینیوں کو قحط سے بچانے کے لیے زیادہ سے زیادہ زمینی راستے کھولنا ہی مسئلے کا حل ہو سکتا ہے۔