جیکب آباد، خزانہ آفیس کا عملہ رشوت خوری کے ساتھ دفتر کی بجٹ میں بھی کرپشن کرنے لگا

جمعہ 22 مارچ 2024 20:22

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2024ء) جیکب آباد خزانہ آفیس کا عملہ رشوت خوری کے ساتھ دفتر کی بجٹ میں بھی کرپشن کرنے لگا ،مارچ میں فرنیچر پر 2لاکھ 41ہزار سے خرچ اسکے باوجود دفترکا فرنیچر بوسیدہ،کرسیوں کی کمی ،میز الماریاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کی خزانہ آفیس میں رشوت خوری ،پینشن کے اسکینڈل کے بعد دفتری بجٹ میںخردبرد کا معاملہ سامنے آیاہے خزانہ آفیس کی بجٹ سے ہر ماہ لاکھوں روپے فرنیچر کی مد میں خرچ کئے جاتے ہیں لیکن دفتر میں فرنیچر کی کمی کی شکایات ہیں دور دراز سے آنے والے سائیلین کے لئے بیٹھنے تک کو کرسی موجود نہیںمیز ٹوٹے ہوئے ہیںرواں ماہ مارچ کے مہینے میں خزانہ آفیس کی بجٹ سے فرنیچر کی مد میں 2لاکھ 41ہزار سے زائد خرچ کئے گئے کہاں خرچ ہوئے دفتر میں نظر نہیں آیا کیونکہ خزانہ آفیس کے ہال میںجائیں تو ایسا محسو س ہوگے کسی کباڑ خانے میں آگئے کرسیاں ناپید ،میز الماریوں کے حالت سے پتہ چلتا ہے کہ انکی کئی سال سے مرمت تک نہیں کرائی گئی نہ رنگ و روغن ہواہے خزانہ آفیس کی بجٹ سے فرنیچر کی مد میں کل 9لاکھ 64ہزار 700خرچ کیا جا چکاہے اور یہ سلسلہ جاری ہے بجٹ اخراجات پر نگرانی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف خزانہ آفیس بلکہ ہر سرکاری محکمے میں فرضی بلوں کے ذریعے لوٹ سیل مچی ہوئی ہے دفتری بجٹ تو جیسے افسر اور عملے کی جیب خرچ ہو۔