ش*کوئٹہ شہر کیلئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام صرف فنڈز کی تباہی ہے، خان زمان

سالانہ بنیاد پر جو کام ڈیڑھ ارب روپے میں ہو سکتا ہے اسے ٹھکیدر سے ساڑھے تین ارب روپے میں کرانا سمجھ سے بالا تر ہے

اتوار 24 مارچ 2024 18:15

+کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2024ء) مزدور رہنما خان زمان ،حاجی بشیر احمد حاجی عبدالعزیز شوانی اور دیگر مزدور رہنماؤں نے کہا ہے کہ جان بوجھ کر کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو ایک ناکام ادارہ ثابت کر کے کوئٹہ شہر میں صفائی اور ستھرائی کا نظام ٹھیکے دار کے حوالے کرکے چند لوگوں خوش کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جو سراسر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے فنڈز کا ضیاع ہے ہم نے ماضی میں انتھک جدوجہد اور متعدد مرتبہ مراسلوں کے ذریعے کوئٹہ میٹروپولیٹن کو کارپوریشن کو مشینری لے کر دی محکمہ بلدیات کے سینیئر افسران اور کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے سینیئر سینی ٹیشن عملہ اور ورکشاپ موجود ہے سالڈ ویسٹ کے نام پر ٹھیکیداری نظام ماضی میں ناکام ہوا اور کروڑوں روپے کے فنڈز غائب ہوگئے۔

(جاری ہے)

بلا جواز نئے تجربات اور ٹھیکیداری نظام کو رائج کرنے کی خاطر ادارے کے ملازمین و مزدوروں کو بیروزگار کرنے اور فنڈز کی لوٹ مار کرنے کی کوشش کی گئی تو بلوچستان کی مزدور تنظیمیں احتجاج کی کال دیں گی۔بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ایک مرتبہ پھر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام کے نام پر محکمہ بلدیات اور کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے فنڈز کو ضائع کرنے کے لیے نت نئے تجربے کیے جا رہے ہیں اس حوالے سے مختلف میٹنگز کرکے کوئٹہ شہر سے روزانہ سینکڑوں من کچرہ اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کیلئے نجی شعبے اور ٹھکیدار ی نظام کے ذریعے مداخلت کرنے کی پلاننگ کی جارہی ہے ماضی میں بھی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام متعارف کرایا گیا تھا جس کے دورس نتائج مرتب نہیں ہو سکے مشاہدے میں آیا ہے کہ کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن جس کی اپنی مشینری اور مکمل اسٹاف اور عملہ صفائی موجود ہے اس کے باوجود کوئٹہ میں سالڈ ویسٹ کے نام پر ٹھیکیداری نظام کو متعارف کرانا سمجھ سے بالاتر سمجھا جا رہا ہے مختلف سیاسی و سماجی حلقوں اور مزدور و ملازم تنظیموں کی جانب سے یہ رد عمل بھی سامنے آیا ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام ماضی میں بھی ناکام ہوا تھا اوراس دور کی حکومت جس نے ٹھکیدار اور فرم کیساتھ معاہدہ کیا تھا اس فرم کو بعد ازاں عدالت عالیہ کے حکم پر کروڑوں روپے دیکر جان چھڑانا پڑی تھی۔

کیونکہ محکمہ بلدیات بلوچستان اور صوبائی حکومت کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی مشینری اور عملہ صفائی اور تجربہ کار سپروائزری سٹاف سے سالانہ بنیاد پر سالڈ ویسٹ ٹھکانے لگانے کا کام ایک ارب 60کروڑ میں لے رہی ہے اور اسی لاگت میں اس کام کو مزید پلاننگ کیساتھ بہتر بنایا جا سکتا ہے یہ کام نجی کمپنی اور ٹھکیدار کے حوالے سے سالانہ بنیاد پر کرنے کا تقریبا ڈبل لاگت تین تا سوا تین ارب روپے سالانہ کا تخمینہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ٹھکیدار یا نجی فرم کیساتھ معاہدہ کرکے اس کا سارا بوجھ کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو ہی برداشت کرنا پڑے گا۔ فی الحال اس حوالے سے تجرباتی طور پر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی مشینری اور عملہ صفائی کی خدمات لی جارہی ہیں ۔