ناری فاؤنڈیشن کی جانب سے گاؤں کی کسان مزدور خواتین کو صلاحیت اور بنیادی حقوق میں اضافہ کرنے کی تربیت دی گئی

پیر 25 مارچ 2024 18:53

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2024ء) سماجی تنظیم ناری فاؤنڈیشن اور آواز فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام کاشتکار خواتین ویمنزایگریکلچرورکرزکونسل (WAWC) کے ارکان کو پنو عاقل کے 2 گاؤں کی کسان مزدور خواتین کی صلاحیت اور بنیادی حقوق میں اضافہ کرنے کی تربیت دی گئی۔تربیت ورکشاپ میں 60 سے زائد زراعت سے منسلک خواتین نے شرکت کی،تربیت حاصل کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ فیلڈز میں کام کرنے والی خواتین کو حقوق اور سہولیات دیے جائیں, ورکشاپ میں کسان خواتین کا کہنا تھا کے سندہ وومین ایگریکلجر ورکرس ایکٹ 2019 پر عمل کروایا جائی,اس قوانین کے جلد از جلد رول آف بزنس بنائے جائیں اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

ناری فاؤنڈیشن نے آواز فاؤنڈیشن پاکستان کی مالی مدد سے زراعت کے شعبے میں کام کرنے والی خواتین کے انسانی حقوق، صحت کی دیکھ بھال، رپورٹنگ، علم اور ہنر کے عنوان سیگاؤں چندن میانی اور ریڈھی چاچی میں دو روزہ تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا۔

(جاری ہے)

تربیتی پروگرام میں، سکھر کے تعلقہ پنو عاقل کے 2 گاؤں کی خواتین ایگریکلچر ورکر کونسل کے ارکان نے 60 سے زائد کسانوں کو تربیت دی۔

ایگریکلچر ٹریننگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ناری فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن افشان اصغر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹرانور علی مہر اور ٹرینر شازیہ عباسی نے کہا کہ اس دو روزہ تربیتی ورکشاپ میں خواتین کسانوں، انسانی حقوق، صنفی مساوات اور معلومات کے ذرائع کی معلومات فراہم کی گئیں۔ خواتین کی تربیت سے خطاب کرتے ہوئے، انور مہر، شازیہ عباسی اور آمنہ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت، ناری فاؤنڈیشن کی طرف سے تشکیل دی گئی ویمنز ایگریکلچر ورکرز کونسل کی 100 خواتین ممبران کو تربیت دینے کی کوشش کی جائے گی تاکہ وہ کام کرنے کے ساتھ ساتھ کام بھی کریں۔ ان خواتین کو بنیادی انسانی حقوق کا بھی علم ہونا چاہیے - تربیت کے آخری دن انہیں تربیتی سرٹیفکیٹ بھی دیے گئے۔

متعلقہ عنوان :