بھارت،تین دہائیوں بعددلت طالب علم جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طلباء یونین کا صدرمنتخب

منگل 26 مارچ 2024 13:13

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) بھارت کے دارلحکومت نئی دہلی میں قائم جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں تقریباًتین دہائیوں کے بعد بائیں بازو کے حمایت یافتہ ایک دلت طالب علم کو طلباء یونین کاصدر منتخب کیا گیاہے جو بھارت میں بی جے پی حکومت کی فرقہ پرست ہندوتوا پالیسیوں کے لئے ایک دھچکا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل انڈیا سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے )سے تعلق رکھنے والے دھننجے نے یونیورسٹی میں طلباء یونین کے صدر کے انتخاب میں 2,598ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے ہندو قوم پرست تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ سے منسلک بی جے پی کی طلباء ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی)کے امیش سی اجمیرا کو شکست دی جس نے 1,676ووٹ حاصل کیے۔

(جاری ہے)

بہار کے علاقے گیاسے تعلق رکھنے والے دھننجے 1996-97میں منتخب ہونے والے بتی لال بیروا کے بعد بائیں بازو سے وابستہ پہلے دلت طالب علم ہیں جو صدر منتخب ہوئے ہیں۔

متحدہ بائیں بازو کے پینل نے جس میں آل انڈیا سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن،ڈیموکریٹک سٹوڈنٹس فیڈریشن (ڈی ایس ایف )، اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی ) اور آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن (اے آئی ایس ایف )شامل ہیں، انتخابات میںاکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی )کو شکست دے کر جامع کامیابی حاصل کی۔ایس ایف آئی کے اویجیت گھوش نے نائب صدر کا عہدہ حاصل کیا، برسا امبیدکر پھولے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی پریانشی آریہ نے جنرل سکریٹری اور بائیں بازو کے محمد ساجد نے جوائنٹ سیکریٹری کا عہدہ حاصل کیا۔