خیبرپختونخوا میں الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے مقدمے میں فیصلہ محفوظ کرلیا

منگل 26 مارچ 2024 15:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ منگل کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے مقدمے کی سماعت کی، سیکریٹری خیبرپختونخوا اسمبلی کفایت اللہ آفریدی، درخواست گزار خواتین ارکان الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئیں۔

سماعت کے آغاز پر وکیل درخواست گزار شاہ خاور نے دلیل دی کہ الیکشن کمیشن نے 4 مارچ کو خواتین ارکان اسمبلی کے نوٹیفکیشن جاری کیے، اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو اجلاس بلا کر ارکان سے حلف لینا چاہیے تھا، اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی آئینی و قانونی طور پر اجلاس بلانے اور حلف لینے کے پابند ہیں، جب تک حلف نہ لیا جائے تب تک خیبرپختونخواہ میں سینیٹ انتخابات ملتوی کیے جائیں۔

(جاری ہے)

اس پر چیف الیکشن کمشنر نے دریافت کیا کہ آپ یہ بتائیں الیکشن کمیشن کس طرح اسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی کو ہدایات جاری کر سکتا ہی وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ کمیشن کو اختیارات دیتا ہے کہ اجلاس بلائے، ممبرکمیشن خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہماری بات نہ مانی گئی تو توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی کرسکتے ہیں۔الیکشن کمیشن نے نمائندہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کیوں نہیں حلف لیا جا رہا نو منتخب ارکان سی نمائندے نے جواب دیا کہ اسپیکر نے حلف لینے سے انکار نہیں کیا مگر گورنر خیبرپختونخوا کا اجلاس طلب کرنے کا حکم نامہ خلاف قانون تھا۔

چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ سے اجلاس کا نہیں پوچھا، حلف کیوں نہ لیا یہ پوچھا ہے۔ممبر اکرام اللہ خان نے دریافت کیا کہ اگر اسپیکر اسمبلی الیکشن کمیشن کے احکامات نہ مانیں تو کیا ہوگا حلف نہ لینے پر کیا الیکشن کمیشن اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے خلاف کارروائی کرسکتا ہی وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ الیکشن کمیشن اسمبلی کے اجلاس کی اندرونی کارروائی میں مداخلت نہیں کرسکتا، اس پر سیکریٹری خیبرپختونخوا اسمبلی نے کہا کہ گورنر کے اجلاس بلانے کے آرڈر کی قانونی تشریح کی جارہی ہے، دیکھنا ہے کہ کیا سمری کے بغیر گورنر ازخود اجلاس بلا سکتے ہیں یا نہیں، جب اجلاس ہوگا تو نومنتخب ارکان کا حلف لے لیا جائے گا۔

چیف الیکشن کمیشن نے دریافت کیا کہ ڈائریکٹر جنرل لا بتائیں کمیشن کیا کرسکتا ہی اس پر الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل لا نے بتایا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے، الیکشن کے بعد حلف لینے کا معاملہ بھی الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، الیکشن کمیشن ارکان کے حلف لینے کے حوالے سے ہدایات جاری کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر ارکان کا حلف لینے میں تاخیر کریں تو الیکشن کمیشن مداخلت کرسکتا ہے۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔یاد رہے کہ 19 مارچ کو خیبرپختونخوا اسمبلی کی منتخب اراکین نے حلف برادی نا ہونے کے معاملے پر عدالت اور الیکشن کمیشن جانے کا اعلان کیا تھا۔بعد ازاں گزشتہ روز منتخب اراکین نے الیکشن کمیشن میں حلف نا لینے کے خلاف درخواست دائر کردی تھی۔