امریکی کمیشن کی بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ پراظہار تشویش

منگل 26 مارچ 2024 22:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارتی حکومت کی طرف سے ملک میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے اعلان پر تشویش ظاہر کی ہے ۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امریکی کمیشن کے کمشنر سٹیفن شنیک نے ایک بیان میں کہاہے کہ متنازعہ قانون شہریت کے تحت ہمسایہ ممالک سے بھارت آنے والے ہندوئوں، پارسیوں، سکھوں، بدھ مت اورجین مذہب کے ماننے والوں اور مسیحیوں سمیت غیر مسلموں کو بھارت کی شہریت دی گئی ہے۔

اگر اس قانون کا مقصد واقعی مظلوم مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے تو اس میں برما سے تعلق رکھنے والے روہنگیا مسلمانوں کو بھی شامل کیاجانا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ کسی کو بھی مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر شہریت سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے۔امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے امریکی کانگریس کے اراکین پر زور دیا کہ وہ بھارت میں مذہبی آزادی کے مسائل پر کڑی نظر رکھیں اور بھارتی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں اس معاملے کو اٹھاتے رہیں ۔