نریندر مودی کو دیوتا بنایا جارہا ہے، بھارتی تجزیہ کار

ریاستوں کے اختیارات بھی مرکز نے بٹورلیے، سیاسی، معاشی اور معاشرتی تقسیم بڑھ گئی،رپورٹ

بدھ 27 مارچ 2024 15:58

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2024ء) بھارت کی ایک معروف تجزیہ کار نے کہا ہے کہ بھارت میں ایسی سیاست اور طرزِ حکمرانی اپنالی گئی ہے جو نریندر مودی کو نجات اور دہندہ اور دیوتا کا درجہ دینے پر تلی ہوئی ہے۔ ملک کے نظم و نسق سے متعلق تمام امور ان کی ذات سے شروع ہوکر ان کی ذات پر ختم کیے جارہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں مقیم اسٹریٹجک اور پالیسی سے متعلق امور کی سینیر تجزیہ کار یامنی ایر کا کہنا تھاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں اور طریقِ کار نے جمہوریت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔

ایسا انتظامی ڈھانچا تیار کیا گیا ہے جس میں ترقیاتی منصوبے بھی ریاستی ذمہ داری کے طور پر انجام تک پہنچانے کے بجائے خیرات کی شکل میں دیے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

تمام معاملات نریندر مودی سے شروع ہوکر نریندر مودی پر ختم ہو رہے ہیں۔ ان کی پرستش کروائی جارہی ہے۔یامنی ایر نے معروف برطانوی جریدے دی اکنامسٹ کے لیے لکھا ہے کہ مرکز نے ریاستوں (صوبوں)کے تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں لے لیے ہیں۔

حکومت پر تنقید کرنے والوں کو غدار اور ملک دشمن قرار دینے میں تاخیر نہیں کی جاتی۔ سیکیولر سوچ کی بات کرنے والوں کو ہندو دشمن قرار دیا جارہا ہے۔ ملک کے 20 کروڑ سے زائد مسلمانوں کے لیے عام ہندوں کے ذہنوں میں نفرت کا زہر گھولا جارہا ہے۔یامنی ایر مزید لکھتی ہیں کہ مودی سرکار نے جمہوریت سمیت ان تمام آدرشوں کو بالائے طاق رکھ دیا ہے جن کی آئین میں ضمانت اور تحریک دی گئی ہے۔

مرکز اور اس کی اکائیوں کے درمیان اشتراکِ عمل کی گنجائش کم چھوڑی جارہی ہے۔بی جے پی نے تمام معاملات اپنی گرفت میں لے لیے ہیں۔ اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کو کھل کر کام کرنے سے روکا جارہا ہے۔زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ ریاستی اداروں کو بی جے پی کے ایجنڈے کی تکمیل پر لگادیا گیا ہے۔ ایسے میں اپوزیشن کی سیاسی جماعتیں سیکیولر ازم اور جمہوریت کے لیے زیادہ آواز بلند نہیں کر رہیں اور عدلیہ بھی عام شہریوں کے بنیادی حقوق کی پاس داری کے حوالے سے نمایاں حد تک نیم دِلی اور پژمردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

ہندو انتہا پسندی کو تیزی سے فروغ دیا جارہا ہے اور اِس کے نتیجے میں جمہوریت اور سیکیولر ازم گوشہ نشینی کی سی حالت میں ہیں۔ اکثریت کی حکومت کو اکثریت کی بالادستی میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ ملک کی سیکیولر اور جمہوری شناخت ختم کرکے اسے خالص منافرت پسند ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کا عمل بہت تیزی سے جاری ہے۔