وفاقی وزیز منصوبہ بندی کی زیرصدارت 5 ایز پر عمل درآمد کیلیے قائم اسٹیرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس ، تمام وزاتوں کے اعلی حکام کی شرکت

عید کے بعد ایک روزہ ورکشاپ کا انقعاد ہو گا جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت، ایکشن پلان مرتب کیا جاہے گا وفاقی وزیر کی ہدایت

بدھ 27 مارچ 2024 16:58

وفاقی وزیز منصوبہ بندی کی زیرصدارت 5 ایز پر عمل درآمد کیلیے قائم اسٹیرنگ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2024ء) وزارت منصوبہ بندی و ترقی میں قومی اقتصادی کونسل کے فیصلے کی روشنی میں 5ایز فریم ورک پر عملدرآمد کے حوالے سے قائم اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، وفاقی اداروں، وزارتوں و صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں یی فیصلہ کیا گیا ہے کہ عید کے فورا بعد ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جاہے گا جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز اور اکڈمیہ، انڈسٹری سمیت مختلف شعبوں سے ماہرین کو بلایا جاہے گا تاکہ ایک ایکشن پلان بنایا جا سکے کیونکہ 5 ایز معیشت کے تمام شعبوں میں بہتری لانے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی حیثیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مختلف وزاتوں کے اعلیٰ حکام نے 5 ایز پر عمل درآمد کے لیے اپنی تجاوہز بھی دیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال نیشنل اکنامک کونسل نے 5 ایز فریم ورک کی منظوری دی تھی جکسے بعد اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوے وفاقی وزیر نے کہا کہ 5 ایز پر عملدرآمد میں تمام وزارتوں کو مل کر کاوشیں کرنا ہوں گی تاکہ ملک کو استحکام کی طرف لیکر جایا جا سکے۔ انہوںنے کہاکہ ملکی معیشت کے حوالے سے اعداد و شمار نہایت ہولناک ہیں، اگر یہی اعداد و شمار کسی کمپنی کے ہوں تو مالکان کی نیند اڑ جائے۔

وفاقی وزیر نے اعداد شمار کا حوالہ دیتے ہوے بتایا کہ ہمارے مجموعی محاصل 7000 ارب جبکہ قرضوں اور قرض کی ادائیگی پر سروسز کی ادائیگی کیلئے 8000 ارب روپے سے زائد کی ضرورت پڑتی ہے، کہاگیا کہ درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کے لئے ملک کے تمام اداروں کو مربوط کاوشوں، وسائل کے مؤثر استعمال، ترجیحات کی درست تعیین کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ برآمدات میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے ہم ذر مبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں نا کام رہے ہیں، ہمیں ذر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لئے ایکسپورٹ پر توجہ مرکوز رکھنا ہے، آئندہ 8 سالوں کے دوران ہمیں اپنی برآمدات کا حجم 30 ارب ڈالر سے بڑھا کر 100 ارب ڈالر تک لے جانا ہے، انہوں نے گورننس میں بہتری اور معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ڈیجیٹلائزیشن کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرنے کی اہمیت پت بھی زور دیا، علم پر مبنی معیشت کے لئے ڈیجیٹلائزیشن اور اس کے لئے انفراسٹرکچر کی تشکیل ناگزیر ہے، وفاقی وزیر نے کہاکہ توانائی کے شعبے میں خود کفالت اور صنعتی و گھریلو صارفین کے لئے قابل برداشت قیمتیں پیداواری صلاحیت میں اضافے کا بن سکتی ہیں، ہمیں اپنے سماجی شعبے میں مساویانہ ترقی کے مواقع پیدا کرنا ہیں۔