حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کو اسلامی مہینوں کا سردار رحمت و مغفرت اور جہنم سے آزادی کا پروانہ دینے والا مہینہ قرار دیا ذوالفقار طارقی

-روزہ رکھنے اور تراویح پڑھنے کی حد تک بات ختم نہیں ہوتی بلکہ اس ماہ کا اصل مقصد یہ ہے کہ غفلت کے پردوں کو دل سے دور کرنا ہے

بدھ 27 مارچ 2024 21:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) اہلسنت و جماعت کے رہنما ذوالفقار علی طارقی قادری ڈاکٹر مزمل حسین قادری نے آستانہ عالیہ فیضان اولیاء میں ہونے والیافطار پارٹی کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی بڑی عظیم نعمت ہے اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انوار وبرکات کا سیلاب آتا ہے اور اس کی رحمتیں موسلادھار بارش کی طرح برستی ہیں مگر ہم لوگ اس مبارک مہینے کی قدرومنزلت سے واقف نہیں کیونکہ ہماری ساری فکر اور جدوجہد مادّیت اور دنیاوی کاروبار کے لیے ہے اس مبارک مہینے کی قدردانی وہ لوگ کرتے ہیں جن کی فکر آخرت کے لیے اور جن کا محور مابعد الموت ہو اللہ تعالیٰ نے یہ مبارک مہینہ اس لیے عطا فرمایا کہ گیارہ مہینے انسان دنیا کے دھندوں میں رہتا ہے جس کی وجہ سے دلوں میں غفلت پیدا ہوجاتی ہے روحانیت اور اللہ تعالیٰ کے قرب میں کمی واقع ہوجاتی ہے تو رمضان المبارک میں آدمی اللہ کی عبادت کرکے اس کمی کو دور کرسکتا ہے دلوں کی غفلت اور زنگ کو ختم کرسکتا ہے تاکہ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرکے زندگی کا ایک نیا دور شروع ہوجائے جس طرح کسی مشین کو کچھ عرصہ استعمال کرنے کے بعد اس کی سروس اور صفائی کرانی پڑتی ہے اسی طرح اللہ تعالیٰ نے انسان کی صفائی اور سروس کے لیے یہ مبارک مہینہ مقرر فرمایا انہوں نے کہا کہ صرف روزہ رکھنے اور تراویح پڑھنے کی حد تک بات ختم نہیں ہوتی بلکہ اس ماہ کا اصل مقصد یہ ہے کہ غفلت کے پردوں کو دل سے دور کیاجائے اصل مقصدِ تخلیق کی طرف رجوع کیاجائے گزشتہ گیارہ مہینوں میں جو گناہ ہوئے ان کو معاف کراکر آئندہ گیارہ مہینوں میں اللہ تعالیٰ کی عظمت کے استحضار اور آخرت میں جواب دہی کے احساس کے ساتھ گناہ نہ کرنے کا داعیہ اور جذبہ دل میں پیدا کیا جائے جس کو تقوی کہا جاتا ہے اس طرح رمضان المبارک کی صحیح روح اوراس کے انوار وبرکات حاصل ہوں گے ورنہ یہ ہوگا کہ رمضان المبارک آئے گا اور چلا جائے گا اور اس سے صحیح طور پر ہم فائدہ نہیں اٹھاپائیں گے بلکہ جس طرح ہم پہلے خالی تھے ویسے ہی خالی رہ جائیں گے اس لیے چند ایسی چیزوں کی نشاندہی کی جاتی ہے جن پر عمل کرکے ہمیں روزے کا مقصد تقویٰ اور رمضان المبارک کے انوار وبرکات حاصل ہوں گیرمضان المبارک کی برکتوں کو حاصل کرنے کے لیے اپنی عبادت کی مقدار میں اضافہ کرنا ہے دوسرے ایام میں جن نوافل کو پڑھنے کی توفیق نہیں ہوتی ان کو اس مبارک ماہ میں پڑھنے کی کوشش کریں۔