Live Updates

۳28 منصوبہ جات کے ساتھ اگلے پانچ سال کے روڈ میپ کی تیاری نئی حکومت کاانفرادی اعزاز ہی: مجتبیٰ شجاع الرحمان

بدھ 27 مارچ 2024 21:25

لله*لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) ایک ماہ کی مختصر مدت میں 28 منصوبہ جات کے ساتھ اگلے پانچ سال کے روڈ میپ کی تیاری نئی حکومت کاانفرادی اعزاز ہے۔ اپوزیشن کو دکھائی نہیں دے رہا لیکن پنجاب کے عوام دیکھ سکتے ہیں۔تجربہ کار اور نالائق حکومت کا فرق واضح ہے۔ صرف تین ماہ کے بجٹ سے 40ارب روپے پنجاب بھر کے RHCs اور BHUs کی بحالی پر خرچ کیے جا رہے پیں۔

ہسپتالوں کی حالت زار میں بہتری کے ساتھ مریضوں کی فوری رسائی کے لیے ایمبولینسز کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور 70کڑوڑ روپے سے موٹر ویز پر ایمبولینس کی سہولت مہیا کی جارہی ہے۔ صوبے کے غریب عوام کو کینسر جیسی موذی بیماری کے مقابلے کے لیے نواز شریف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ مہیا کیا جا رہا ہے جو کینسر کے دوسری اور تیسری سٹیج کے مستحق مریضوں کو بھی علاج کی سہولیات مہیا کرے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان نے آج پنجاب اسمبلی میں بجٹ سیشن کے اختتام پر خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے معزز اراکین کو بتایا کہ پنجاب حکومت وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کے دور میں نوجوانوں کی تعمیر و ترقی کے لیے متعارف کروائے گئے تمام پروگرامز کو بحال کر رہی ہے جن میں چیف منسٹر انٹرنیشنل اسکالر شپ پروگرام، لیپ ٹاپ سکیم، ودفتر اعلیٰ انٹرن شپ پروگرام، پنجاب ایجوکیشن پروگرام اور وزیراعلی ہنر مندی پروگرام شامل ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ تین ماہ کے بجٹ میں عوام کے کسی مسئلہ کو نظر انداز نہیں کیا گیا سموگ سیزن میں صاف ستھرے ماحول کی فراہمی کے پائیدار اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں شہروں میں ڈیزل اور پٹرول سے چلنے والی سواریوں میں کمی کے لیے الیکٹرک بسیں اور موٹر سائیکل متعارف کروائے جا رہے اس مقصد کے لیے بجٹ میں مجموعی طور پر تین ارب روپے مختص کیے ہیں۔

کم آمدن والے افراد کو اپنی چھت کی فراہمی پنجاب حکومت ایک اور انقلابی اقدام ہے جس کے لیے تین ماہ کے بجٹ میں 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔اسی طرح پنجاب روڈ انفراسٹرکچر پروگرام کے لیے 10 ارب جبکہ82 سڑکوں اور شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے بڑے پروگرام کے لیے 320 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت اڑھائی ارب روپے کی لاگت سے ماڈل ایگری کلچر مالز متعارف کروا رہی ہے جہاں کسانوں کو ب بیج، کھاد اور ٹریکٹرز سمیت تمام ڑرعی مشینری کی فراہمی ایک چھت کے نیچے یقینی بنائی جائے گی۔

اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ ن نے 2017-18میں اپنے دور حکومت کے آخری بجٹ میں 635ارب روپے کا ڈویلپمنٹ بجٹ دیا جس میں سے 500ارب سے زائد کا بجٹ استعمال ہر جبکہ پی ٹی آئی نے اپنے 4 سالہ دور میں مسلم لیگ ن کے ڈویلپمنٹ بجٹ کا مقابلہ نہیں کر پائی۔ وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ پنجاب حکومت کے ہیلتھ اور ایجوکیشن غیر ترقیاتی بجٹ سے مفت ادویات اور نصابی کتب کی فراہمی اور ٹیچرز کی ٹریننگ کے اخراجات بھی پورے کیے جا رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے اپوزیشن کی رمضان نگہبان پروگرام پر تنقید کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ رمضان نگہبان پیکج پر تنقید کرنے والے پنجاب کی ان 65 لاکھ غریب گھرانوں سے پوچھیں کی ان کے لیے اس پیکج کی کیا اہمیت ہے۔مجتبی شجاع الرحمان نے اپوزیشن کی جانب سے اس تاثر کو بھی بے بنیاد قرار دیا کہ بجٹ میں جنوبی پنجاب کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ جنوبی پنجاب کی محرومیوں کے خاتمے کے لیے پورے خطے میں رابطہ سڑ کوں کے منصوبہ پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے شہروں کے مابین معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے اس کے علاوہ پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام جنوبی پنجاب کے لیے ساڑھے تین ارب کا سسٹین ایبل ڈوپلپمٹ پروگرام بھی بجٹ کا حصہ ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات