ْحکومت نے حالیہ دہشتگرد حملے کے بعد گوادر میں دو بڑے سکیورٹی منصوبوں پر کوششیں تیز کر دیں

سکیورٹی کے دو بڑے منصوبے پیری میٹرک سکیورٹی سسٹم پراجیکٹ اور گوادر سیف سٹی پراجیکٹ ہیں

جمعرات 28 مارچ 2024 21:43

گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) گوادر شہر میں حالیہ دہشتگرد حملے کے بعد حکومت پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کے طور پر گوادر میں دو بڑے سکیورٹی منصوبوں پر کوششیں تیز کر رہی ہے، ان اقدامات کا مقصد سکیورٹی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانا اور ساحلی شہر میں مستقبل میں دہشتگرد حملوں کے خطرے کو کم کرنا ہے۔گوادر ٹوڈے کے مطابق سکیورٹی کے دو بڑے منصوبے پیری میٹرک سکیورٹی سسٹم پراجیکٹ اور گوادر سیف سٹی پراجیکٹ ہیں۔

پیری میٹرک سکیورتی سسٹم پراجیکٹ گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس، جی پی اے سے منسلک دفاتر اور گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے متعلق عمارتوں کے لیے جامع سکیورٹی کی کوریج فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ منصوبہ ایک بلٹ ان ملٹی پرپز سسٹم ہے جو خطرات کا پتہ لگانے، نگرانی کرنے اور حملے کے طریقوں کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے ایک حصے کے طور پر تقریباً 675 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے تاکہ حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنایا جا سکے۔ چائنا کمیونی کیشنز کنسٹرکشن کمپنی نے ایک مقامی فرم کے تعاون سے جی پی اے اور میری ٹائم افیئرز کی وزارت کے ساتھ مل کر اس کوشش میں حصہ لیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ حکومت بلوچستان نے گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان 2025کے مطابق پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام اور تکنیکی اور مالی فزیبلٹی رپورٹس پیش کرکے گوادر سیف سٹی پراجیکٹ (فیز ون)کو تیز کردیا ہے۔

3,325.6ملین روپے کی تخمینہ لاگت سے گوادر سیف سٹی منصوبے پر حکومت بلوچستان کے تحت وزارت داخلہ و قبائلی امور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے تعاون سے عملدرآمد کر رہی ہے، اس منصوبے میں آپٹیکل فائبر کیبلز بچھانا اور 411مقامات پر کثیر المقاصد کیمرے نصب کرنا شامل ہے۔