اسرائیل غزہ میں بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے،اقوام متحدہ

اگر اسرائیل کا ایسا کرنے کا ارادہ ثابت ہو جائے تو یہ معاملہ جنگی جرائم کے مترادف ہے، وولکر ترک

جمعہ 29 مارچ 2024 12:30

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2024ء) غزہ کے خلاف جنگ چھٹے مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ پرہجوم فلسطینی غزہ کی پٹی خاص طور پر شمال میں بہت سے لوگوں میں قحط کے پھیلائو کے بین الاقوامی انتباہات کے بعد اقوام متحدہ نے اسرائیل پرسخت تنقید کی ہے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے زور دیا کہ اسرائیل غزہ میں بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اس پر یقین کرنے کی منطقی وجوہات ہیں۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا اگر اسرائیل کا ایسا کرنے کا ارادہ ثابت ہو جائے تو یہ معاملہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔اقوام متحدہ کے کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل غزہ میں امداد کی آمد میں کمی یا رکاوٹ ڈالنے کا بڑا ذمہ دارہے اور اس کے ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی صورتحال اس قدر افسوسناک ہے کہ اس کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔