وفاقی دارالحکومت میں عوام کے بعد اراکین پارلیمنٹ کیلئے بھی پینے کا پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف

جمعہ 29 مارچ 2024 23:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2024ء) وفاقی دارالحکومت میں عوام کے بعد اراکین پارلیمنٹ کیلئے بھی پینے کا پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،پارلیمنٹ ہائوس اور لاجز میں پینے کا پانی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دے دیاگیا ،پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو مراسلہ بھی بھیج دیا ۔

(جاری ہے)

پی سی آ ر ڈبلیو آر رپورٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سہ ماہی واٹر ٹسٹنگ میں پارلیمنٹ ہائوس ، لاجز کا پانی آلودہ پایا گیا ہے یہ پانی صحت کیلئے انتہائی نقصاد دہ ہے اس حوالے سے کونسل نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کوایک مراسلہ بھی بھیج دیا ہے ۔

رپورٹ میں مزید کہا کہ ڈپٹی سپیکر روم سمیت چھ مقامات سے پانی کے نمونے کے ٹیسٹ کئے گئے تمام نمونوں کا پانی آلودہ پایا گیاہے واٹر کوٹرز ، اوور ہیڈ ٹینک اور نلکے سے لیے گئے نمونوں کا پانی بھی انسانی صحت کیلئے انتہائی غیر محفوظ قرار دے دیاگیا ہے ۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں تین بلاکس کے ٹینکوں کا پانی بھی قابل استعمال نہیں رہا جبکہ صرف پارلیمنٹ لاجز میں صرف مین فلٹریشن پلانٹ کا پانی محفوظ پایا گیا۔ یاد رہے کہ پارلیمنٹ ہاوس اور لاجز میں پانی سپلائی سی ڈی اے کے ذمہ ہے۔