اسرائیلی وزیر دفاع کی غزہ میں عرب فورس تعینات کرنے کی تجویز

کثیر القومی ملٹری فورس کی تشکیل غزہ کی پٹی پر حماس کی حکمرانی کا متبادل ہو گی،حکام

ہفتہ 30 مارچ 2024 13:00

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2024ء) دو سینئر اسرائیلی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اس ہفتے واشنگٹن کے اپنے دورے کے دوران غزہ کی پٹی میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ایک کثیر القومی فوج کے قیام کے امکان پر بات کی جس میں عرب ممالک کی افواج شامل ہوں گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ میں ایک محدود عبوری مدت کے لیے عرب فورس تعینات کرنے کی تجویز بھی پیش کی تاکہ سمندری راہ داری کو محفوظ بنایا جا سکے جسے امریکہ قبرص سے سمندری راہداری کے ذریعے آنے والی امداد حاصل کرنے کے لیے غزہ کے ساحل پر تعمیر کر رہا ہے۔

دونوں عہدیداروں نے اشارہ کیا کہ گیلنٹ نے واشنگٹن سے سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن اور سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن اور قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقاتوں میں اس اقدام کے لیے امریکی سیاسی اور مادی حمایت کے لیے کہا، لیکن اس حمایت میں زمین پر امریکی افواج کی تعیناتی شامل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سرکردہ اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ کثیر القومی ملٹری فورس کی تشکیل غزہ کی پٹی پر حماس کی حکمرانی کا متبادل ہو گی۔

ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ گیلنٹ اقدام کو فروغ دینے میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ امریکی انتظامیہ کو اس پر بات کرنے کی رضامند کرنے کے ساتھ عرب ممالک سے بھی ان کء رائے معلوم کی جا رہی ہے۔گیلنٹ کی تجویز میں شامل ایک عرب ملک کے ایک اہلکار کے حوالے سے بھی کہا گیا کہ عرب ممالک امدادی ٹرکوں کو محفوظ بنانے کے لیے افواج بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہیں لیکن وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے بعد امن فوج بھیجنے پر غور کر سکتے ہیں۔پینٹاگان کے دونوں عہدیداروں نے واضح کیا کہ ابتدائی منصوبوں کے مطابق امریکی محکمہ دفاع غزہ میں ان سکیورٹی فورسز کے لیے مالی امداد فراہم کرے گا۔