کراچی ،نجی سکول میں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا کیس،4ماہ سے مفرور ملزم گرفتار

کاشف شاہ کا نام کیس میں شامل کیا گیا تھا،ملزم مرکزی ملزم عرفان میمن کا برادر نسبتی ہے، کاشف شاہ سے تفتیش شروع کردی ہے،پولیس حکام

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 3 اپریل 2024 12:35

کراچی ،نجی سکول میں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا کیس،4ماہ سے مفرور ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03 اپریل2024 ء) کراچی میں نجی سکول میں خواتین کی نازیبا ویڈیو ز بنانے کے کیس میں پولیس نے 4ماہ سے مفرور ملزم کاشف شاہ کو گرفتار کرلیا،ملزم گرفتاری سے بچنے کیلئے مفرور ہو گیا تھا،تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ کاشف شاہ کا نام کیس میں شامل کیا گیا تھا۔ملزم کاشف شاہ مرکزی ملزم عرفان میمن کا برادر نسبتی ہے۔پولیس نے ملزم سے تفتیش شروع کردی ہے۔

مرکزی ملزم عرفان نے اعتراف کیا تھا کہ کاشف نے ویڈیو وائرل کی تھیں۔کاشف شاہ نے سی سی ٹی وی مکینک کے ساتھ مل کر خواتین کی ویڈیوز وائرل کی تھیں۔ تھانہ اسٹیل ٹاو¿ن میں ملزم عرفان میمن پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔چند ماہ قبل کراچی کے علاقے گلشن حدید کے نجی سکول کی سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

جس کے بعد قانون حرکت میں آیا تو کراچی کی تاریخ میں نازیبا ویڈیوز کا ایک بڑا اسکینڈل بے نقاب ہوا تھا۔

گلشن حدید کے ایک نجی سکول کے پرنسپل عرفان غفور کی گرفتاری عمل میں آئی تھی جس کے بعد اب اس کے مفرور ساتھی کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔خیال رہے کہ چند ماہ قبل سوشل میڈیا پرکراچی کے نجی سکول کی وائرل ہونے والی ان نازیبا ویڈیوز کی تحقیقات پولیس کو سکول کے ایک پرنسپل تک لے گئی تھیں۔پولیس نے گرفتار پرنسپل کے پاس سے درجنوں ویڈیوز برآمد بھی کیں تھیں۔

پولیس کے مطابق پرنسپل عرفان غفور اسکول میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے خواتین اساتذہ اور طالبات کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔اس حوالے سے ملزم عرفان کا کہنا تھا کہ وہ خواتین کو اسکول میں لاکر ان کے ساتھ نازیبا حرکات کرتا تھا لیکن میں نے ان کی کوئی ویڈیوز نہیں بنائیں ہیں۔ پرنسپل عرفان غفور کے مطابق یہ ویڈیوز اس کے علم میں لائے بغیر ریکارڈ کی گئیں اور اس میں سی سی ٹی وی آپریٹر ملوث ہیں جنہوں نے کیمرے ہیک کئے تھے جبکہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر حسن سردار کے مطابق ملزم کے دفتر سے زیادتی کی 25 ویڈیوز برآمد کی گئی تھیں۔ملزم کے قبضے سے برآمد ہونے والے موبائل فون میں درجنوں فحش ویڈیوز موجود تھیں۔