موزمبیق: کشتی اُلٹ جانے سے کم از کم 90 افراد ہلاک

DW ڈی ڈبلیو پیر 8 اپریل 2024 12:40

موزمبیق: کشتی اُلٹ جانے سے کم از کم 90 افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 اپریل 2024ء) موزمبیق کے ایک مقامی آن لائن ٹی وی ڈیاریو نامپولا کے مطابق کشتی میں 130 افراد سوار تھے جو اس کی گنجائش سے کہیں زیادہ تعداد تھی۔ رپورٹ کے مطابق کشتی کا یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب یہ لونگا اور موزمبیق کے شمال میں نامپولا صوبے کے ایک جزیرے کے درمیان چل رہی تھی۔

کشتی ڈوبنے کا واقعہ اتوار کو پیش آیا تاہم امدادی کارروائیاں پیر کو بھی جاری رہیں کیونکہ اطلاعات کے مطابق کشتی کے سوار افراد میں سے کچھ اب بھی لاپتہ ہیں۔

دریں اثناء آن لائن ٹی وی ڈیاریو نامپولا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈوبنے والی اس کشتی میں سوار مسافروں میں سے کچھ ایسے تھے جو ایک میلے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جبکہ کچھ افراد لونگا میں پھیلے ہوئے ہیضے کی وباسے بچنے کے لیے موزمبیق کے جزیرے کی طرف بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق لونگا میں ہیضے کی وبا پھیلی ہوئی ہے جس کی آلودگی وہاں کے رہائشیوں کے لیے بہت خطرناک ہے۔

دیگر خبروں میں نامپولا صوبے کے سیکرٹری آف اسٹیٹ جائم نیٹو کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ لونگا میں ہیضے کی وبا کے مبینہ پھیلاؤ کے بارے میں غلط معلومات فراہم کی گئیں جس کے نتیجے میں مقامی لوگ خوفزدہ ہو گئے اور خود کو بچانے کے لیے ماہی گیری کی کشتی پر سوار ہو گئے۔

واضح رہے کہ موزمبیق اور پڑوسی جنوبی افریقی ممالک زمبابوے اورملاوی حالیہ مہینوں میں مہلک ہیضے سے متاثر ہوئے ہیں۔

حکام اس وبا پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

موزمبیق کے بہت سے علاقے صرف کشتیوں کے ذریعے قابل رسائی ہیں اور یہ کشتیاں اکثر اپنی گنجائش سے زیادہ مسافروں کو سوار کر لیتی ہیں۔ ملک میں سڑکوں کا نیٹ ورک انتہائی ناقص ہے اور کچھ علاقے زمین یا ہوائی راستے سے بھی ناقابل رسائی ہیں۔

ک م/ ج ا(اے پی ای)

متعلقہ عنوان :