ترک وزارت تجارت نے اسرائیل پر کئی مصنوعات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی

غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو تمام بنیادی انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کی اجازت دینی چاہیے، جس میں انہیں درکار طبی سامان اور صحت کی خدمات بھی شامل ہیں.ترک حکام کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 9 اپریل 2024 14:42

ترک وزارت تجارت نے اسرائیل پر کئی مصنوعات کی برآمد پر پابندی عائد کر ..
استنبول(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل۔2024 ) ترک وزارت تجارت نے اسرائیل پر کئی مصنوعات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے جب تک تل ابیب جنگ بندی پر عمل درآمد نہیں کرتا اور غزہ کی پٹی کو انسانی امداد کے بلاک روک ٹوک امدادی سامان پہنچانے کی اجازت دیتا ہے.

(جاری ہے)

ترک وزارت نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کے مطالبات کو نظر انداز کرتا ہے حکام کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی اور انسانی حقوق کونسل کی قراردادوں کے علاوہ 26 جنوری اور 28 مارچ کو دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف کے عبوری حکم امتناعی فیصلوں کے علاوہ جنوبی افریقہ کے کیس کی مبینہ خلاف ورزی ہے 1948 کے نسل کشی کنونشن نے اسرائیل کو جنگ بندی تک پہنچنے کا پابند کیا .

بیان میں کہا گیا ہے تل ابیب کو اقوام متحدہ کے ساتھ مکمل تعاون کے ساتھ، غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو تمام بنیادی انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کی اجازت دینی چاہیے، جس میں انہیں درکار طبی سامان اور صحت کی خدمات بھی شامل ہیں وزارت نے کہا کہ ترکی نے پہلے اقدام کے طور پر، 9 اپریل 2024 کو ضمیمہ میں بیان کردہ مصنوعات کے گروپوں کے تحت اسرائیل کو مصنوعات کی برآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اس فیصلے کی ضروریات کو فوری طور پر نافذ کیا جائے گا ایلومینیم اور سٹیل کی مصنوعات، پینٹ، الیکٹرک کیبلز، تعمیراتی مواد، ایندھن، اور دیگر مواد کی کئی اقسام درج ہیں.

ترک وزارت نے کہا کہ یہ فیصلہ اس وقت تک نافذ العمل رہے گا جب تک کہ اسرائیل، بین الاقوامی قانون سے پیدا ہونے والی اپنی ذمہ داریوں کے فریم ورک کے اندر، غزہ میں فوری جنگ بندی کا اعلان نہیں کرتا اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے مناسب اور بلاتعطل بہاﺅ کی اجازت نہیں دیتا وزارت نے کہا کہ ترکی نے ایک طویل عرصے سے کسی بھی ایسی مصنوعات یا خدمات کی فروخت کی اجازت نہیں دی ہے جو اسرائیل کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہو.

وزارت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ غزہ کی پٹی کی سنگین صورتحال کے فریم ورک کے اندر، بین الاقوامی برادری کے تمام اراکین سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون سے پیدا ہونے والی اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرتا ہے جمہوریہ ترکیہ کی ریاست اور عوام کے طور پر، ہم فلسطین اور اس کے عوام کی حمایت اور حمایت جاری رکھیں گے، جیسا کہ ہم نے اب تک کیا ہے.