اسٹیبلشمنٹ کے دئیے نتائج پر کب تک سمجھوتہ کرتے رہیں گی مولانا فضل الرحمن
حکومت میں موجود جماعتوں کے سینئر لوگ مینڈیٹ پر سوال اٹھا رہے ہیں، ہم نے سودے کیے اور جمہوریت بیچ دی، سربراہ جے یو آئی آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر لڑیں گے ، ملک کو اس غلامی سے نجات دلائیں گے، ہم پر یا توعالمی قوتیں حکومت کر رہی ہیں یا پھر اسٹیبلشمنٹ حکومت کررہی ہے، یہ نظام ہمیں قبول نہیں، اسمبلی میں خطاب
پیر 29 اپریل 2024 23:13
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ حلف برداری کے بعد میں پہلی مرتبہ ایوان میں آیا ہوں، جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے، میں اسد قیصر کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں، اس ملک کی آزادی میں نہ بیوروکریسی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے۔
انہوںنے کہاکہ کیا یہ عوامی پارلیمنٹ ہے یا اسٹیبلشمنٹ کی ترتیب دی ہوئی پارلیمنٹ ہے ماضی میں ایک صدر نے 5 وزیراعظم تبدیل کیے، بڑی مشکل سے پارلیمانی جمہوریت پر اتفاق ہوا اور لوگوں کو ووٹ کا حق ملا۔مولانا فضل الرحمن نے سوال اٹھایا کہ قائد اعظم کا پاکستان آج کہاں ہے تاریخ کسی کو معاف نہیں کرے گی، اسٹیبلشمنٹ جو نتائج دے، اس پر کب تک سمجھوتے کرتے رہیں گے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ سیاستدان معلومات کی بنیاد پر بات کرتا ہے، ہماری معلومات یہ ہیں اس بار اسمبلی بیچی گئی اور خریدی گئی، جیتنے والے بھی پریشان اور ہارنے والے بھی پریشان، جیتنے والے اپنے ہی منڈیٹ پر اعتراض اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس لیے کمزور ہیں کیونکہ ہم نے جمہوریت بیچی، ہمیں الیکشن میں نکلنے ہی نہیں دیا گیا، ہم یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ پاکستان ایک غیر محفوظ ریاست ہے، کیا آپ لاہور کے نتائج سے مطمئن ہیں ۔مولانا فضل الرحمن نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے استفسار کیا کہ کیا آپ مطمئن ہیں، ایاز صادق نے جواب دیا میں مطمئن ہوں، جس پر سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اللہ آپ کو مطمئن رکھے۔انہوں نے کہا کہ میں آج بھی ہمدردری کی بنیاد پر میاں نواز شریف، شہباز شریف اور برخوردار بلاول بھٹو سے یہ کہتا ہوں کہ آپ عوام کے لوگ ہیں، چلیں اکھٹیں عوام میں جاتے ہیں، چھوڑو اس اقتدار کو، آئیں، ادھر بیٹھیں، اور اگر واقعی اکثریتی جماعت پی ٹی آئی ہے تو دے دو ان کو حکومت، لیکن شاید میری بات احمقوں والی سی لگ رہی ہو گی کہ کیا کہہ رہا ہوں، آج بھی وقت ہے سنبھلنے کالیکن ہم سنبھلنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ہم نوکری کرنے کے لیے تیار ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے عزم کر رکھا ہے کہ اس غلامی کے خلاف جنگ لڑیں گے، میدان عمل میں آکر جنگ لڑیں گے ، عوام میں جا کر لڑیں گے، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر لڑیں گے اور ملک کو اس غلامی سے نجات دلائیں گے، ہم پر یا توعالمی قوتیں حکومت کر رہی ہیں یا پھر اسٹیبلشمنٹ حکومت کر رہی ہے، یہ نظام ہمیں قبول نہیں ہے، ہماری پوزیشن اس حوالے سے واضح ہے، اس لیے ہمارا پیغام ہر سطح پر چلا جانا چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
خشک سالی سے ہسپانوی سیاحتی صنعت متاثر
-
میں نے جج بننے کی اہلیت پر نہیں بلکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی پریس ریلیز پر سوال پوچھا تھا
-
یورپی یونین کا نیا مائیگریشن معاہدہ، کیا تبدیلیاں آئیں گی؟
-
عمران خان کی ایک اور واضح تصویر سوشل میڈیا پر وائرل‘دنیا بھر تصویرکروڑوں کی تعداد میں شیئرہورہی ہے. تحریک انصاف کا دعوی
-
بلوچستان کی ترقی میں نوجوان نسل کو شامل کرنا چاہئے،سرفراز بگٹی
-
کراچی کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کرنا پڑے گی،کامران ٹیسوری
-
ہمیں کہاجا رہا ہے کہ پگڑیوں کوفٹبال بنائیں گے ایسے بیانات دینے والے درحقیقت خود کو ایکسپوز کررہے ہیں.جسٹس اطہر من اللہ
-
عوامی فلاح کے منصوبے میں خرابی یا تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی.شہبازشریف
-
سلوواک وزیر اعظم کی حالت ’انتہائی تشویشناک‘ لیکن مستحکم
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا مظفر گڑھ میں صحافی اشفاق احمد کے قتل کے واقعہ کا نوٹس،رپورٹ طلب
-
سستی بجلی کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں،وزیراعظم شہباز شریف
-
قومی اسمبلی اجلاس میں طارق بشیر چیمہ اور زرتاج گل کے درمیان تلخی، گالم گلوچ کی اطلاعات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.