ترقی پذیر ممالک دیگر ممالک میں پیدا ہونے والے کاربن کے اخراج کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ، ترقی یافتہ ممالک کاربن کے اخراج میں کمی کے وعدوں کو پورا کریں، نیپال میں پاکستان کے سفیر ابرار ہاشمی کا انٹرویو

ہفتہ 13 اپریل 2024 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2024ء) نیپال میں پاکستان کے سفیر ابرار ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان اور نیپال جیسے ترقی پذیر ممالک دنیا کے دیگر ممالک میں پیدا ہونے والے کاربن کے اخراج کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ، ترقی یافتہ ممالک کو چاہیئے کہ وہ کاربن کے اخراج میں کمی کے وعدوں کو پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی مذاکرات میں سرگرم رہا ہے اور لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ جیسے اقدامات کا حامی رہا ہے۔

ریڈیو نیپال کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران سفیر نے کہا کہ ان اثرات کو کم کرنے کے لئے سائنسی معلومات سے فائدہ اٹھانے میں نیپال کے ساتھ تعاون بہت اہم ہے۔ سفیر نے کہا کہ ہمالیہ اور قراقرم کے پہاڑی سلسلوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے دونوں ممالک اور خطے میں سیلاب، خشک سالی اور پانی کی قلت جیسے سنگین خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے متنوع علاقوں اور موسمی تبدیلیوں کے ساتھ ان چیلنجوں کا سامنا کیا ہے اور حالیہ برسوں میں گلیشیئر کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نیپال، جہاں ہماری آبادی کے مقابلے میں گیسوں کا اخراج نہ ہونے کے برابر ہے، کو بڑے اخراج کنندگان کی جانب سے لاحق خطرات کی وجہ سے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ہمیں موثر ماحولیاتی پالیسی کے لئے عالمی پلیٹ فارم پر اس ناانصافی کو اجاگر کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں سفیرابرار ہاشمی نے کہا کہ بہتر رابطے دونوں ممالک کے تعلقات کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کی کلید ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ قومی ایئرلائنز کے ذریعے براہ راست پروازوں کی بحالی اور نجی ایئرلائنز کو سہولت فراہم کرنے جیسے اقدامات سے تجارت اور سیاحت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوب ایشیائی علاقائی تعاون تنظیم(سارک) کی پیش رفت نمایاں رہی ہے، ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی عدم مساوات کو دور کرنا اور داخلی مسائل کو حل کرنا اہم ہے۔ ریڈیو نیپال نے سفیر کے حوالے سے کہا کہ ہماری مشترکہ تاریخ اور تہذیبیں علاقائی تعاون میں سارک کے کردار کو بحال کرنے کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں سفیرابرار ہاشمی نے کہا کہ کرکٹ تعاون کا ایک بہت بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ سیریز، ہر سطح پر تبادلے اور ان کے کرکٹ بورڈز کے مابین مشترکہ پروگرام نیپال کے کرکٹ کے سفر کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔