جامعہ بلوچستان کے ملازمین کو احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کے باوجود تنخواہیں ادا نہیں کی گئی، ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ

&جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین نے عیدالفطر تنگدستی اور مفلسی میں گزاری

اتوار 14 اپریل 2024 19:10

۷کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اپریل2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی اور دیگر نے اس امر پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ رمضان اور عید الفطر کے موقع پر جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنے اور صوبائی اسمبلی اور پریس کلب میں بار بار مظاہروں کے باوجود تاحال جامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین تنخواہوں اور پنشنز سے محروم اور ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور منطور شدہ الاونسز بھی ادا نہیں کی گئی ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کے جانب سے اعلان کردہ فنڈز کی فراہمی ابھی تک نہیں کی گئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے بھی ابھی تک فنڈز جاری نہیں کئے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا کہ وزیر اعلی،گورنر وسول سیکرٹریٹ ایچ ای سی سمیت عدلیہ کے ملازمین مکمل تنخواہوں کے ساتھ ساتھ بونس تنخواہوں سے مستفید ہوئے لیکن بدقسمتی سے جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین نے عیدالفطر تنگدستی اور مفلسی میں گزاری۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ عیدالفطرکے چھٹے روز بروز سوموارکو جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ اور کیمپ لگایا جائے گا، اور تمام اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین سے اپیل کیا گیا کہ وہ بھرپور انداز میں شرکت کریں۔