سرحد چیمبرنے پٹرولیم مصنوعات ،ْ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کو خیبر پختونخوا کی صنعتوں کیلئے بربادی قراردیدیا

خیبر پختونخوا بجلی و گیس میں خود کفیل ہونے کے ساتھ ساتھ نیٹ ایکسپورٹر بھی ہے ، پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار صوبے میں زیادہ ہے اس کے باوجود دیگرترقی پذیر صوبوں کے ساتھ خیبر پختونخوا پر اضافی قیمتوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے جو ناقابل قبول ہے،،فواد اسحاق

منگل 16 اپریل 2024 21:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے یکے بعد دیگرے پٹرولیم مصنوعات ،ْ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کو خیبر پختونخوا کی صنعتوں کی بربادی کی نوید قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خیبر پختونخوا بجلی و گیس میں خود کفیل ہونے کے ساتھ ساتھ نیٹ ایکسپورٹر بھی ہے جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار صوبے میں زیادہ ہے جس کے باوجود دیگرترقی پذیر صوبوں کے ساتھ خیبر پختونخوا پر اضافی قیمتوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے جو کہ سراسر ناانصافی اور ناقابل قبول ہے ۔

گذشتہ روز سرحد چیمبر میں مختلف کاروبار سے وابستہ افرادسے ملاقات کے دوران صدر فواد اسحق نے خطاب کرتے ہوئے حالیہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو فوری طور پرواپس لینے کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دیگربڑے صوبوں کا بوجھ خیبر پختونخوا کی عوام اور معیشت پر ڈالنا سراسرزیادتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے نتیجہ میں خیبر پختونخوا میں صنعتیں تباہ ہو رہی ہیں اور بے روزگاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث عوام میں کافی تشویش پائی جاتی ہے اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے ۔

سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا پہلے ہی سے سمندر سے دور ہے اور بجلی ،ْ گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اس چھوٹے صوبے کے حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جہاں پر تیل ،ْ گیس ،ْ بجلی سمیت معدنی ذخائر وافر مقدار میں موجود ہے جس سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کے ثمرات صوبے کی صنعتوں اور کاروبار کو دیئے جائیں جس سے صوبے کے لوگ دیگرصوبوں میں روزی روٹی کمانے کیلئے جانے کے بجائے اپنے ہی صوبے میں روزگار و کاروبار کرسکیں گے۔ سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے کہا کہ پٹرول ،ْ بجلی ،ْ گیس صنعتوں میں خام مال کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں ان کی قیمتوں میں ہر 15 دن کے بعد اضافے سے صنعتی و کاروباری لاگت کا فی بڑھ چکی ہے جس کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے جس سے نہ صرف عام آدمی بلکہ کاروباری طبقہ بھی مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے خبردار کیا اگر حکومت وقت نے اس چیز کا تدارک نہ کیا تو خدانخواستہ ملک افراتفری کا شکار ہوجائے گا اور صورتحال بے قابو ہوجائے گی۔