ایران نے قبضے میں لیے گئے اسرائیلی بحری جہاز پر عملے کے پاکستانی اراکان کو چھوڑنے کا اعلان کردیا

بحری جہاز ”ایم ایس سی ایریز“ کے چیف آپریٹنگ آفیسر محمد عدنان عزیز اور عملے کے ایک فرد کا تعلق پاکستان سے ہے .رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 17 اپریل 2024 13:15

ایران نے قبضے میں لیے گئے اسرائیلی بحری جہاز پر عملے کے پاکستانی اراکان ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل۔2024 ) ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں آبنائے ہرمز سے قبضے میں لیے گئے پرتگالی جہاز پر موجود پاکستانی شہریوں کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے نجی ٹی وی نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی حکومت نے بحری جہاز ”ایم ایس سی ایریز“ کے عملے کے پاکستانی ارکان کو چھوڑنے کی اجازت دے دی ہے ایران کا دعوی ہے کہ اس بحری جہاز کا تعلق اسرائیل سے ہے.

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ آئندہ چند دنوں میں پاکستانی شہریت کے حامل عملے کے اراکین کی رہائی متوقع ہے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ”ایم ایس سی ایریز“ کو گارٹل شپنگ سے لیز پر لیا گیا تھا جوکہ زوڈیاک میری ٹائم سے وابستہ ہے، زوڈیاک جزوی طور پر اسرائیلی تاجر ایال اوفر کی ملکیت ہے. اگرچہ یہ تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ زیرقبضہ بحری جہاز میں کتنے پاکستانی شہری موجود تھے لیکن ذرائع ابلاغ کے مطابق بحری جہاز کا چیف آپریٹنگ آفیسر محمد عدنان عزیز اور عملے کے ایک فرد کا تعلق پاکستان سے ہے .

آبنائے ہرمز میں ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے جہاز کو سمندری قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لیا تو اس وقت اس جہاز میں 25 افراد موجود تھے سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ممکنہ طور پر پاکستانی شہریوں کو دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات اورخیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کیا جائے گا. دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ پرتگال کے وزیرخارجہ نے گزشتہ روز ایرانی سفیر کو طلب کیا اور” ایم ایس سی ایریز“ کی فوری چھوڑنے کا مطالبہ کیا وزارت خارجہ نے ایرانی سفیر سے ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ وہ اس رسمی اقدام کے نتائج کا انتظار کریں گے اور ان نتائج پر انحصار کرتے ہوئے کسی بھی طرح کے اضافی اقدامات پر غور کریں گے.