تعلیمی اداروں، دکانوں کی بندش اور راستوں کی رکاوٹ سے عام لوگوں کو ہونے والی تکلیف کو کم سے کم کیا جانا چاہیے،قائمقام چیف جسٹس بلوچستان

بدھ 17 اپریل 2024 23:00

ڑ*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2024ء) عدالت عالیہ بلوچستان میں دائر حفاظتی پروٹوکول سے متعلق ائینی درخواست کی سماعت عدالت عالیہ کے قائمقام چیف جسٹس جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے ریاست کے ائینی سربراہوں، اہم شخصیات اور معززین کی حفاظت کو یقینی بنانے کو ریاست کی ذمہ داری قرار دی۔قائمقام چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس شوکت علی رخشانی نے صوبے کے شہریوں کے بنیادی حقوق بشمول آزادانہ نقل و حرکت کا حق اور معاش اور تعلیم کا حصول، مناسب جواز کے بغیر اسکولوں، دکانوں کی مکمل بندش اور ٹریفک کے عام راستوں میں خلل، اور کم خلل ڈالنے والے متبادل تلاش کیے بغیر، حاصل کیے جانے والے مقاصد کو غیر متناسب قرار دیا۔

عدالت عالیہ بلوچستان کے دو رکنی بینچ نے حکومت بلوچستان کو 'بلیو بک' کے دفعات کے تحت فراہم کردہ 2 منٹ سے زیادہ عرصے تک سڑکیں بلاک کرنے سے نہ صرف روک دیا بلکہ وی آئی پی موومنٹ کے دوران وی آئی پیز کے روٹس پر کاروباری اور تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے سے بھی منع کیا۔

(جاری ہے)

وی آئی پی موومنٹ اور پروٹوکول اقدام کے دوران لگائی جانے والی پابندیوں کی جانچ پڑتال کی جانی چاہیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ معقول اور قانون کے مطابق ہیں۔

قائمقام چئف جسٹس ہاشم خان کاکڑنے قانون صوابدیدی یا ضرورت سے زیادہ پابندیوں کے حق میں نہیں ہے۔ جسٹس ہاشم خان کاکڑ۔کویٹہ۔حفاظتی اقدامات شہریوں کے آزادانہ نقل و حرکت اور اپنے روزمرہ کے امور بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دینے کے حقوق کے خلاف متوازن ہونے چاہئیں۔ قائم مقام چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان کوئٹہ۔ تعلیمی اداروں، دکانوں کی بندش اور راستوں کی رکاوٹ سے عام لوگوں کو ہونے والی تکلیف کو کم سے کم کیا جانا چاہیے۔

جسٹس ہاشم خان کاکڑ۔حکومت کو ان لوگوں کو ضروری پروٹوکول فراہم کرنا چاہیے جو حقدار ہیں اور وہ بھی 'بلیو بک' کی دفعات کے مطابق ہو۔ جسٹس ہاشم خان کاکڑ۔ وی آئی پی روٹس پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے عام لوگوں کے ساتھ ناروا سلوک انتہائی قابل اعتراض، شرمناک اور غیر ضروری ہے۔ جسٹس ہاشم خان کاکڑ عام لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اس لیے عام لوگوں کے ساتھ مناسب سلوک کے لیے 'بلیو بک' میں دی گئی دفعات پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔

جسٹس ہاشم خان کاکڑ۔ وی وی آئی پی کے رشتہ دار، جن کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے، ٹیکس دہندگان کی قیمت پر پروٹوکول سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ جسٹس ہاشم خان کاکڑ۔ حفاظتی پروٹوکول کے دوران لوگوں کو لمبے دورانیے کے لیے 'یرغمال بنانا خلاف قانون ہے حکومت کو اسکی روک تھام کرنی چاہیے۔