پاکستان اورافریقہ ترقی کے جمہوری راستہ پر گامزن ہیں ،سینیٹرمشاہد حسین سید کا تھنک ٹینک پاکستان-افریقہ انسٹی ٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ کے افتتا ح کے مو قع پر خطاب

جمعرات 18 اپریل 2024 19:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2024ء) افریقہ کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک، پاکستان-افریقہ انسٹی ٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ (پائیدار) کا جمعرات کو انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں ایک پروقار تقریب میں افتتاح کیا گیا۔ یہ تھنک ٹینک سینیٹر مشاہد حسین سید کی وسیع النظری کا مظہر ہے جو پائیدار کے بانی صدر بھی ہیں اور انہوں نے اس نئے اقدام کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے آگاہ کیا۔

اس تھنک ٹینک کا افتتاح انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں کیا گیا جس کا موضوع "افریقی ایشیائی یکجہتی کے بنڈونگ جذبے کا احیاکرنا: پاکستان-افریقہ تعلقات" تھا۔ اس تقریب کے شرکاء میں خاص طور پر افریقی ممالک کے سفیروں کے ساتھ ساتھ اسکالرز، طلباء اور تھنک ٹینکس کے معزز ین بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر مشاہد حسین سید نے اس موقع پر کہا کہ پائیدار کاافتتاح 18 اپریل کو انڈونیشیا میں ہونے والی ایشیائی اور افریقی ممالک کی بنڈونگ کانفرنس کی 69 ویں سالگرہ کے موقع پر کیاجا رہا ہے جس کے پہلے اجلاس میں پاکستان، چین کے ساتھ ساتھ افریقہ کے ممالک نے بھی شرکت کی تھی۔

انہوں نے افریقہ کو افریقی یونین کے 54 ارکان کے ساتھ گلوبل ساؤتھ کی بحالی میں اہم پلیئر قرار دیا۔سینیٹر مشاہد حسین نے پاکستان افریقہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افریقہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پاکستان کے قیام سے پہلے کے استوارہیں کیونکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اس اہم افریقی ملک کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے لئے 1946 میں مصر کا دورہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 1950 کی دہائی میں پاکستان ہی تھا جس نے تیونس، مراکش، لیبیا اور اریٹیریا جیسے افریقی ممالک کی آزادی کی تحریکوں کی بھرپور حمایت کی، یہاں تک کہ ان ممالک کے ممتاز آزادی پسندوں کو سفارتی پاسپورٹ فراہم کئے گئے۔ 1970 کی دہائی میں پاکستان نے مالی اور فوجی مدد سے جنوبی افریقہ اور زمبابوے کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کی۔ پاکستان نے طلباء کے لیے وظائف اور افریقہ کے نو آزاد ممالک بشمول تنزانیہ، گیمبیا، گھانا، کینیا اور یوگنڈا کو تکنیکی اور انتظامی مدد فراہم کی اور آج افریقہ کے مختلف ممالک میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود ہے۔

سینیٹر مشاہد حسین نے مزید کہا کہ بنڈونگ جذبہ میرے ڈی این اے کا حصہ ہے کیونکہ میرے والد مرحوم کرنل امجد حسین سید انڈونیشیا میں پاکستان کے پہلے ملٹری اتاشی تھے اور انہوں نے پاک انڈونیشیا دوستی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا جس پر انہیں انڈونیشیا سے ایوارڈ اعلیٰ ترین فوجی اعزاز سے نوازا گیا۔ افریقہ کے بارے میں نئے تھنک ٹینک کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ پائیدارکا ایک بڑا مقصد پاکستان کی خارجہ پالیسی کے ترجیحی رجحان اور افریقہ میں حصے کو بحال کرنا اور ہمارے مشترکہ مفادات کے پیش نظر تعلیم، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کو فروغ دینے سمیت سمندری امور، کھیل، سیاحت اور ثقافت جیسے شعبوں میں لوگوں کے درمیان تبادلے اور بزنس ٹو بزنس تعلقات میں پاکستان افریقہ مراسم کو مستحکم کرنا ہے کیونکہ پاکستان اور افریقہ کا مشترکہ نوآبادیاتی ماضی ہےاوردونوں گلوبل ساؤتھ کا حصہ ہیں اورترقی کے جمہوری راستہ پر گامزن ہیں۔

اس تقریب میں شریک افریقی ممالک کے سفیروں جن میں افریقی کور کے ڈین محمد کارمون اور مراکش کے سفیر جمیل بیکر عبداللہ، ایتھوپیا کے سفیر اور کینیا کی ہائی کمشنر میری نیامبورا کاماؤ شامل تھے، نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور اسے مختلف شعبوں میں پاکستان افریقی تعلقات کے فروغ کے لئے انتہائی اہم مثبت پلیٹ فارم قرار دیا ۔ اس موقع پر جنوبی افریقہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر آفتاب حسین اور ایتھوپیا کے سفیر نے بھی خطاب کیا۔

ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد ایمبیسڈرسہیل محمود نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور افریقہ تک اس نئی رسائی میں سینیٹر مشاہد حسین کی وسیع نظری اور دور اندیشی کو سراہا جو دنیا کے ایک انتہائی اہم اور خوش آئند حصے میں پاکستان کے مفادات کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم محرک ثابت ہوگا۔ انہوں نے اندرون اور بیرون ملک پاکستان کے مفادات کو فروغ دینے کے لئے سینیٹر مشاہد حسین کے "پُر جوش اور انمول شراکت" کو نہایت خوش آئند قرار دیا۔

پائیدار کا باقاعدہ افتتاح سینیٹر مشاہد حسین سید نے انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے چیئرمین ایمبیسڈر خالد محمود اور ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد ایمبیسڈر سہیل محمود کے ہمراہ کیا۔ سینیٹر مشاہد حسین نے یہ بھی اعلان کیا کہ پائیدار کی آئندہ سرگرمیوں میں ایک باقاعدہ نیوز لیٹر کی اجراءکے ساتھ ساتھ افریقہ سے متعلق اہم ایام کی تقریبات کا انعقادبھی شامل ہیں جن میں 25 مئی 2024 کو آنے والا افریقہ ڈے بھی شامل ہے۔