ج*پاکستان کسٹمزکا مس انوائسنگ کو کنٹرول کرنے کیلئے لائیو سسٹم کا نفاذ

ا*ایف پی سی سی آ ئی کسٹمز میں جدت کی حمایت کرتا ہے،عاطف اکرام شیخ

جمعہ 19 اپریل 2024 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2024ء) صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان کسٹمز نے جمعہ کو ''مس انوائسنگ کو کنٹرول کرنے کے لیے انوویشن فریم ورک کے تحت لنکنگ انٹرنیشنل ویلیو (LIVE) سسٹم کے نفاذ'' کے موضوع پر ایک ہائی پروفائل اور انٹرایکٹو پریزینٹیشن سیشن کا انعقاد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سیشن کی میزبانی ایف پی سی سی آئی نے اپنے ہیڈ آفس فیڈریشن ہا ؤس میں کی اور اس میں تجارت و صنعت کی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔

عاطف اکرام شیخ نے کسٹمز کی کاوشوں کو سراہااور خاص طور پر ڈائریکٹوریٹ آف ویلیوایشن، کراچی کے ممبر کسٹمز آپریشنز ڈاکٹر فرید اقبال قریشی کی قیادت میں ٹر یڈ اینڈ انڈسٹری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے حوالے سے ممبر کسٹمز آپریشنز نے سامعین سے LIVE سسٹم کی اہم خصوصیات اور فوائد کے بارے میں بذریعہ زوم تفصیل سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنے آغاز کے بعد سے LIVE سسٹم انڈر انوائسنگ اور اوور انوائسنگ کی صورت میں غلط انوائسنگ کے خلاف تحفظ کے طور پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے سامعین کو یقین دلایا کہ لائیو سسٹم کی شفاف اور متحرک نوعیت نہ صرف تجارت اور صنعت کو تحفظ فراہم کرے گی؛بلکہ، یقینی صورتحال کی ایک ایسی فضا بھی پیدا کرے گا جو کسی بھی پھلتی پھولتی معیشت کا سنگ بنیاد ہوتاہے۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن، کراچی کے ڈائریکٹر فیاض رسول میکن نے لائیو سسٹم پر پریزینٹیشن دی؛ جسے دسمبر 2022 میں وزیر اعظم کے اسٹریٹجک روڈ میپ کے تحت تیار اور تعینات کیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بتاتے ہوئے آغاز کیا کہ انوویشن کا فریم ورک جس کے تحت LIVE نظام تیار اور بہتر ہوا ہے اس کی بنیاد محکمہ کی قیادت کا جرات مندانہ وڑن؛محکمہ کی افرادی قوت کے کام کا اعلیٰ معیار؛ اعلیٰ سطحی مینجمنٹ اور توانا آپریشنز ہیں۔ممبر کسٹمز آپریشنز کی ہدایات پر بین الاقوامی پبلکیشنز کو متنوع بنانے کے زریعے غلط انوائسنگ/ انڈر انوائسنگ کو کنٹرول کرنے کے لیے، ڈائریکٹوریٹ آف ویلیوایشن نے اب تک 150 سے زائد اشیائ کو منسلک کیا ہی؛ جس میں 2,280 ارب روپے کی درآمدی مالیت شامل ہیں (بشمول HRC/CRC/GP، فوڈ آئٹمز، کاغذ، یارن، خام تیل اور LPG، پولیمر اور کیمیکل وغیرہ) بین الاقوامی پبلیکشنز میں بہترین ادارے شامل ہیں۔

(LME، پبلک لیجر، ایشین پلپ اینڈ پیپر، یارن اور فائبر ڈیٹا بیس، پلیٹس، ICIS، آرگس میڈیا، رائٹرز اور سی سی ایف ای آئی وغیرہ)۔ فیاض رسول میکن نے حاضرین کو آگاہ کیا کہ ستمبر 2024 تک پاکستان کی 3,030 ارب روپے مالیت کی درآمدات VRs اور PVRs کے ذریعے کور کی جائیں گی۔ اس مقصد کو م ؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے کسٹمز مزید مضبوط ڈیٹا بیس کی کھوج کر رہا ہے جس میں QY Research، Statista، اور Factiva شامل ہیں تاکہ WTO ویلیوایشن ایگریمنٹ کے ذریعے تصور کردہ سامان کی اصل قدروں تک پہنچ سکیں۔

کیو وائی ریسرچ ایک سرکردہ عالمی مارکیٹ ریسرچ اور کنسلٹنگ کمپنی ہے جو اشیائ کی قیمتوں کے بارے میں دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ مکمل معلومات فراہم کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، کیو وائی ریسرچ میں شامل آئٹمز پیپر، پیکنگ بورڈز اور ریپلیسمنٹ آٹو شامل ہیں۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی امان پراچہ نے امید ظاہر کی کہ مذکورہ بالا سخت مشق کے نتیجے میں روپے کی درآمدات کی صورت میں VRs کو PVRs سے 850 ارب روپے سے بدل دے گااوریہ محصولات کی وصولی کو بہتر بنائے گا؛ساتھ ہی ساتھ، تجارتی تنازعات کو بھی کم کرے گا اور فوری منظوری اور تجارتی سہولت کے ذریعے ریگولیٹری فوائد کو یقینی بنائے گا۔

کسٹمز کی پریزینٹیشن کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا۔ایف پی سی سی آئی کی جانب سے ملک کی تجارت، صنعت اور اقتصادی خوشحالی کے لیے اہم اقدامات کے نفاذ میں کسٹمز کی حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی۔