sپاکستان پر حملہ آور ایک اور افغان دہشت گرد بے نقاب ہوگیا

ی*مارا جانیوالا افغان باشندہ ملک الدین مصباح صوبہ پکتیکا کا رہائشی تھا،سکیورٹی ذرائع

اتوار 21 اپریل 2024 18:25

~راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2024ء) پاکستان پر حملہ آور ایک اور افغان دہشت گرد بے نقاب ہوگیا،حال ہی میں افغانستان سے متصل شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے غلام خان میں پاکستان میں دہشت گردی کی غرض سے دراندازی کے دوران 7 حملہ آور مارے گئے،سکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں شامل ایک افغان باشندہ نکلا جس کی شناخت ملک الدین مصباح کے نام سے ہوئی ،ہلاک دہشتگرد ملک الدین مصباح افغانستان کے صوبے پکتیکا کا رہائشی تھا،اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان میں دہشتگردی کی واحد وجہ افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردوں کی دراندازی ہے،پاکستان کی سرتوڑ کوششوں سے افغان طالبان کی جانب سے اس حوالے سے وعدے تو کیے گئے مگر ٹی ٹی پی کیخلاف کاروائی کے حوالے سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی،باوجود اس کے کہ دہشتگردوں کے تمام ٹھکانے افغان طالبان کے علم میں ہیں مگر وہ ان کیخلاف کوئی بھی ٹھوس کاروائی کرنے میں ناکام ہیں،افغان دہشتگرد ملک الدین مصباح کی ہلاکت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان کی سرزمین پر دہشتگردی کرنے کے لیے اب براہ راست افغان شہری ملوث ہو رہے ہیں جو کہ تشویش ناک پہلو ہے،ماضی میں پاکستان میں دہشتگردی کے بے شمار واقعات میں افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے دہشتگردوں نے پاکستان میں خون کی ہولی کھیلی،ٹی ٹی پی دہشتگرد قاری امجد اور حافظ گل بہادر دونوں ہی اس وقت افغانستان کی سرزمین پرافغان طالبان کے زیر سایہ موجود ہیں اور افغان شہری بھی ان کے ساتھ شامل ہو کر پاکستان پر حملہ آور ہیں ،یہ حقائق اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ افغان عبوری حکومت نہ صرف دہشتگردوں کو مسلح کر رہی ہے بلکہ ٹی ٹی پی کیساتھ اپنے شہریوں کو بھی پاکستان پر حملے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔