ھ*دینی جماعتوںنے اسلام آباد کو بیلسٹک میزائل کے آلات دینے کاامریکی الزام مستردکردیا

ط* 4 کمپنیوں پر پابندیوںسے پہلے امریکہ خودکودہشتگردی سے پاک کری:پیرسلمان منیر ٴْامریکہ کی طرف سے اسرائیل جیسے دہشتگردملک کیساتھ تعاون کرناعالمی جرم ہے :مولاناحنیف حقانی

اتوار 21 اپریل 2024 18:25

؁لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2024ء) دینی جماعتی اتحادتحفظ ختم نبوت الائنس میںشامل جماعتوںجے یوآئی ،جے یوپی،ورلڈپاسبان ختم نبوت،جماعت اسلامی،مسلم لیگ علمائومشائخ،مجلس احراراسلام،چاروںمسالک علماء کونسل،خاکسارتحریک،جمعیت اہلحدیث،جمعیت اہلسنت،ملت جعفریہ کے رہنمائوںمولاناپیرسلمان منیر،مولانامحمدحنیف حقانی،حافظ حسین احمد،ڈاکٹرفریداحمدپراچہ،پیرسیدولی اللہ شاہ بخاری،میاںمحمداویس،مفتی سیدعاشق حسین،مولاناعبدالستارنیازی،مفتی غلام حسین نعیمی،حافظ شعیب الرحمن قاسمی،حکیم محمدماجدخاکسار،علامہ وقارالحسنین نقوی نے کہاکہ امریکہ پاکستان پر بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون پر 4 کمپنیوں پر پابندی عائد کرنے سے پہلے خودکودہشتگردملکوںسے تعاون کرنے پرروکے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کا بیان جس میںانکاکہنا تھا کہ ان کمپنیوں میں سے 3 کا تعلق چین اور ایک کا بیلاروس سے ہے پابندیوں کا مقصد کسی کو سزا دینا نہیں ہے بلکہ رویے کی تبدیلی ہے۔ تاہم رویے تبدیل کرنے سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ نے کوئی وضاحت نہیں کی کہ آیا ان کا اشارہ کمپنیوں کی طرف ہے یا پاکستان کے رویے کی جانب ہے امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق یہ ادارے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو میزائل سے متعلق آلات کی فراہمی کے لیے کام کر چکے ہیںپابندیوں کے بعد ان کمپنیوں کے امریکہ میں اثاثے منجمد کر دئیے گئے۔

اس کے علاوہ ان کمپنیوں سے وابستہ افراد، جیسے ملازمین یا ایگزیکٹوز، کو کسی بھی وجہ سے امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔ دوسری جانب پاکستان نے کہا ہے کہ ہتھیار کنٹرول کے دعویدار متعدد ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی کی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام میں معاونت دینے والی کمپنیوں پر پابندی کی خبروں کے بعد ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان کے بلیسٹک میزائل سے تعلق کے الزام میں کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔

علماء نے کہاکہ ہتھیاروں کے کنٹرول کے دعویدارخودامریکہ نے متعدد ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کے لائسنس میں استثنیٰ دیا جس سے خطے اور عالمی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہوئے امریکہ کی طرف سے دی جانے والی جدید فوجی ٹیکنالوجی کے لائسنس میںسرِفہرست اسرائیل ہے جس نے عالمی قانون کی دھجیاںاُڑاکررکھ دیںہیںاب اسرائیل خودامریکہ کی بات ماننے کوتیارہی نہیں۔