پاکستان میں بجلی کا شعبہ بہت مسائل کا شکار ہے جس کیلئے پالیسی اور طریقہ کار کو بہتر بنانا ہوگا،اویس لغاری

معاشی ترقی کی قربانی دے کر بجلی کا شعبہ نہیں بچانا، پاور سیکٹر کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم اور ٹیرف کی ری سٹرکچرنگ کر رہے ہیں،وفاقی وزیرتوانائی کاخطاب

منگل 23 اپریل 2024 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کا شعبہ بہت مسائل کا شکار ہے جس کیلئے پالیسی اور طریقہ کار کو بہتر بنانا ہوگا، معاشی ترقی کی قربانی دے کر بجلی کا شعبہ نہیں بچانا، پاور سیکٹر کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم اور ٹیرف کی ری سٹرکچرنگ کر رہے ہیں۔

لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ 2024کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اویس احمدلغاری نے کہا کہ انفرا سٹرکچر شیئرنگ سے بجلی کے شعبے میں بہتر طور پر کام ہو سکے گا، بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو اندرونی آزادی دی جائے گی، صنعتی سبسڈی برداشت نہیں کی جائے گی، معاشی لحاظ سے کمزور طبقات کو سستی بجلی دینا حکومت کا کام ہے نہ کہ صنعتوں کو، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری اور باقی کو طویل مدتی رعایتی معاہدے دینے کی بات ہو رہی ہے، پاور سیکٹر کو ٹھیک کرنے کیلئے نجی شعبہ ہماری مدد کرے، بھاشا اور داسو ڈیم سے ہزاروں میگاواٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوگی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ہم بجلی مناسب قیمت پر پیداوار کر کے صارفین کو فراہم نہیں کر رہے ہیں جس کے باعث لوگ آف گرڈز ہو رہے ہیں اور گرڈز سے بجلی کی طلب میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے، لوگوں نے شمسی توانائی کے 6800 میگاواٹ بجلی پیداکرنے کے آلات منگوائے ہیں، میرے 56زرعی ٹیوب ویل آف گرڈ ہوگئے ہیں، کے الیکٹرک کی نجکاری ایک اچھا تجربہ ہے اور اس سے حکومت کو سیکھنا چاہئے۔