ایرانی صدر محمد رئیسی کے دورہ کراچی کے موقع پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا

شہریوں میں کچھ نے اس دورہ کو خوش آئند کچھ نے اسے پریشانی کا باعث بتایا ،میت بس کو بھی شاہراہ فیصل عبور کرنے کی اجازت نہیں دی گئی شاہراہ فیصل پر مختلف پلوں اور آبادیوں کے مکینوں کو سامنے والے علاقوں میں جانے نہیں دیا گیا، جناح اور کارڈیو جانیو الے شہریوں کو روکا گیا ْ

منگل 23 اپریل 2024 22:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) ایرانی صدر محمد رئیسی کے دورہ کراچی کے موقع پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شہریوں میں کچھ نے اس دورہ کو خوش آئند جبکہ کچھ شہری پریشان بھی نظر آئے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر محمد رئیسی کے کراچی کے دورے کے موقع پر ان کی آمد سے قبل ہی صبح سے ان کی آمد ورفت والی سڑکوں کو پولیس کی جانب سے کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا جبکہ دورے کے روٹس پر آنے والی تمام مارکیٹس اور دکانیں بند کرادی گئی تھیں۔

کمشنر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ایک روز قبل ہی شہر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا تھا۔ ایرانی صدر محمد رئیسی شام کے وقت کراچی ایئرپورٹ پر پہنچے جہاں سے صدر محمد رئیسی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مزار قائد اور پھر وہاں سے وزیراعلیٰ ہائوس وگورنر ہائوس تک اور بعد ازاں واپس کراچی ایئرپورٹ جانے تک عوام مشکلات کا شکار ہی رہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں بند ہونے سے بھی شہریوں کو پریشانی کا شکار ہونا پڑا۔

مختلف سڑکیں بند ہونے سے شہری ایک جانب سے دوسری جانب جانے کے لئے انتظار کرتے رہے۔ شاہراہ فیصل پر مختلف پلوں اور آبادیوں کے مکینوں کو سامنے والے علاقوں میں جانے نہیں دیا گیا۔ لکی اسٹار صدر سے جناح اسپتال اور قومی ادارہ برائے امراض قلب جانے والے شہریوں کو بھی اسپتال جانے سے روک دیا گیا حتیٰ کہ لکی اسٹار پر تدفین کے لئے جانے والے شہری بھی میت بس میں بھی مختلف سڑکوں سے گزر کر قبرستان پہنچے۔

میت بس کو بھی شاہراہ فیصل عبور کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ شہر میں ہو کا عالم رہا۔ اس موقع پر روز مرہ دیہاڑی دار مزدور طبقہ انتہائی پریشان دکھائی دیا جبکہ ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے کئی شہریوں کو پیدل بھی سفر کرنا پڑا۔ کچھ شہریوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایرانی صدر کی سیکورٹی انتہائی ضروری ہے کہ کیونکہ وہ پاکستان کے مہمان ہیں۔ حال ہی میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں ایرانی کردار کے بعد کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے حکومت نے بہترین انتظامات کئے ہیں۔ ایرانی صدر کو اس طرح کا پروٹوکول دینا صحیح ہے۔