قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا، قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق

بدھ 24 اپریل 2024 22:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا، حکومت اور اپوزیشن کو ان کی تعداد کے تناسب سے قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی کا معاملہ تقریباً حل ہو چکا ہے۔ کچھ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن اظہار الحق نے سپیکر کی توجہ آرٹیکل 17 کے تحت رول 200کی جانب دلائی جس کے تحت قومی اسمبلی میں قائد ایوان کی حلف برداری کے ایک ماہ کے اندر قائمہ کمیٹیوں کا قیام لازمی ہے جس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو کتنی قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ملنی ہے اور کتنی کمیٹیوں میں کس کس کی نمائندگی ہو گی اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے مل بیٹھ کر طے کرنا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کس جماعت کو کتنی قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اور کتنی قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی ملنی ہے اس حوالے سے تناسب نکال لیا گیا ہے، ضمنی انتخابات اور خواتین کی مخصوص نشستوں کی تکمیل کے بعد اب ایوان مکمل ہو چکا ہے۔ پارلیمانی لیڈران اپنے اپنے اراکین کے نام فائنل کر کے دیں، کمیٹیوں کی تشکیل کے بغیر ایوان نہیں چل سکتا۔

یہ قانونی ذمہ داری بھی ہے۔ سنی اتحادکونسل کے رکن گوہر علی خان نے کہا کہ ہمیں کوٹہ مل گیا ہے کل تک اپنے ارکان کے نام دے دینگے۔ جمعرات کو حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جس میں فیصلہ ہو جائے گا۔ سپیکر سردار ایازصادق نے کہا کہ ایوان میں موجود تمام جماعتیں اورچیف وہپ کے ساتھ مشاورت سے اس اجلاس میں کمیٹیوں کو حتمی شکل دی جائے۔

امین الحق نے کہا کہ ہم نے بھی حکمران جماعت کے ساتھ مل کر اپنے ارکان کی فہرست دیدی ہے یہ کمیٹیاں جلد بننی چاہئیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کمیٹیوں کو اپنا کام شروع کرنے کیلئے ان کی جلد تشکیل ضروری ہے اس حوالے سے ایک اجلاس ہو گیا ہے جبکہ دوسرا بھی طے ہے۔ آئندہ ہفتے یہ کمیٹیاں تشکیل دیدی جائیں گی۔ ایوان میں موجود جماعتوں کو ان کے تناسب سے ہی حصہ ملے گا۔

ذین قریشی اور طارق فضل چوہدری نے کہا کہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے جمعرات کو اجلاس ہے جس میں معاملات طے کر لئے جائیں گے۔ جمعیت علماء (ف) کے رکن نور عالم خان نے کہا کہ جے یو آئی (ف) بھی اپوزیشن میں شامل ہے، ہمیں مشاورتی اجلاس میں نہیں بلایا گیا، ہمارا اپنا موقف ہے اس کو بھی سنا جانا چاہئے۔ اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے معاملات کافی حد تک طے ہو چکے ہیں جلد ان کی تشکیل ہو جائے گی۔